کراچی: شہر قائد میں ملیر جیل سے فرار قیدیوں سے متعلق پولیس حکام نے کہا ہے کہ ان کا ٹرائل کیا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق پولیس حکام نے کہا ہے کہ مفرور قیدیوں کے خلاف الگ مقدمہ درج ہوگا، جس میں جیل توڑنے اور اہلکاروں پر حملے کی دفعات شامل کی جائیں گی، اور مفرور اور دوبارہ پکڑے جانے والے قیدیوں کا ٹرائل کیا جائے گا۔
آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے فرار قیدیوں کے حوالے سے کہا ہے کہ اگر وہ سرنڈر کرتے ہیں تو ان کے ساتھ نرمی برتی جائے گی، تاہم ایسا نہ کیے جانے پر جس بھی قیدی کو دوبارہ گرفتار کیا گیا، اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
ملیر جیل سے فرار ہونے والے قیدیوں کی دوبارہ گرفتاری کے لیے پولیس کی جانب سے مساجد سے اعلانات بھی کیے جا رہے ہیں۔ ایک ویڈیو سامنے آئی ہے جس میں ایک اہلکار ملیر کی ایک مسجد سے اعلان کر رہا ہے۔ اعلان میں عوام سے مشتبہ افراد کی موجودگی کی اطلاع تھانہ سکھن یا 15 پر دینے کی اپیل کی گئی۔
پولیس کی جانب سے فرار قیدیوں کی گرفتاری کے لیے مساجد سے اعلانات
واضح رہے کہ ملیر جیل سے گزشتہ رات مجموعی طور پر 213 قیدی فرار ہوئے ہیں، جن میں سے 78 کو پکڑ لیا گیا ہے، تقریباً 138 کے قریب قیدی اب بھی مفرور ہیں، آئی جی سندھ غلام نبی میمن کے مطابق قیدی دیوار توڑ کر نہیں بلکہ جیل کے گیٹ سے فرار ہوئے تھے تاہم رات بھر یہ افواہ اڑی رہی کہ قیدی جیل کی دیوار توڑ کر فرار ہوئے، جو زلزلے کے باعث کم زور ہو گئی تھی۔