۔اسٹیٹ بینک نے بینکوں، ترقیاتی اور مالی اداروں اور پرائمری ڈیلروں کی ٹریژری کے لئے ”ضابطہ اخلاق“جاری کردیا ہے ۔
ترجمان کے مطابق پاکستان کی بین البینک مارکیٹ کا حجم، اس کا تنوع اور پیچیدگی گذشتہ برسوں کے دوران بڑھ گئی ہے، چنانچہ بلند ترین اخلاقی رویہ اور یکساں طریقہ کار اپنانے کی ضرورت مارکیٹ کو رواں طریقے سے چلانے کے لئے لازمی ہو چکی ہے۔
یہ ”ضابطہ اخلاق“اخلاقی برتاؤ اور رویے کے معیارات کو فروغ دینے کے لئے اہم کردارادا کرے گا، اس سے یہ یقینی بنایا جائے گا کہ لین دین کے دوران مستحکم طریقے استعمال کئے جائیں، وہ فرنٹ اور بیک آفس کے آپریشنز کو صحت مندانہ اور کارگر بنانے میں معاون ہوں اور کسی تصفیے پر عمل درآمد کے نقطہ نظر سے خطرات کو کم سے کم کیا جائے۔
توقع ہے کہ لین دین کے طریقوں میں موجود نقائص دور ہوں گے اور مارکیٹ کی لچک میں اضافہ ہو گا، ترجمان کے مطابق یہ ضابطہ اخلاق متعارف کرانے کا مقصد کاروباری برتاؤ کے اعلیٰ معیار کو فروغ دینا، مارکیٹ میں اچھے طور طریقے اختیار کرنا اور منڈی کے شرکاء کے درمیان مساویانہ اور صحت مندانہ روابط کو یقینی بنانا ہے۔