دبئی:معروف پاکستانی اداکار عدنان صدیقی کا کہنا ہے کہ سری دیوی کے انتقال کا صدمہ فقط میرا نہیں، پاک و ہند کا مشترکہ غم ہے۔
ان خیالات کا اظہار انھوں نے دبئی میں اے آر وائی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ پاکستان اور ہندوستان میں یکساں مقبول تھیں۔ ان کی آخری فلم میں ان کے ساتھ کام کرنا بڑا اعزاز ہے۔
عدنان صدیقی نے آنجہانی سری دیوی سے ان کے انتقال سے چار روز قبل دبئی میں ہونے والی ملاقات کا بھی تذکرہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایئرپورٹ سے انھوں نے بونی کپور کو فون کیا، جنھوں نے بتایا کہ سری دیوی ان کی منتظر ہیں اور ملنا چاہتی ہیں۔
انھوں نے سری دیوی کی انکساری اور بڑے پن کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ جب وہ فلم ’موم‘ کی شوٹنگ سے قبل بونی کپور کے ساتھ سری دیوی سے ملنے گئے، تو وہ اپنی نشست سے کھڑی ہوگئیں اور بہت خلوص سے پیش آئیں۔ حالاں کہ وہ ان کی فقط تیسری فلم تھی، جب کہ سری دیوی تین سو فلمیں کر چکی تھیں۔
انھوں نے بتایا کہ فلم کی شوٹنگ کے دوران بونی کپور کے پورے خاندان نے ان کی میزبانی کا فریضہ نبھایا اور تمام سہولیات فراہم کیں۔
عدنان صدیقی کا کہنا تھا کہ سری دیوی کی موت کی خبر موصول ہونے کے بعد انھوں نے بونی کپور سے رابطہ کیا اور ہوٹل میں ان سے ملاقات کی، جو بے حد غم زدہ اور غیریقینی کیفیت میں تھے۔
سری دیوی کی موت ٹب میں ڈوبنے سے ہوئی، واقعہ حادثہ تھا: خلیجی اخبار کا دعویٰ
معروف پاکستانی اداکارنے کہا کہ فنکاروں اور فنون لطیفہ کی کوئی سرحد نہیں ہوتی۔ سیاسی مسائل فن سے دور رہنے چاہییں۔ پاکستانیوں میں اس معاملے میں برداشت زیادہ ہے، وہ دعا گو ہیں کہ ہندوستانی بھی کھلے دل سے پاکستانی فن کاروں کو قبول کریں۔
یاد رہے کہ 24 فروری کو سری دیوی دبئی میں اپنے ہوٹل میں مردہ پائی گئی تھیں۔ ابتدا میں ان کی موت کو ہارٹ اٹیک کا نتیجہ قرار دیا گیا، مگر ٹیسٹ کے بعد تعین ہوا کہ ان کی موت ٹب مین ڈوبنے سے ہوئی تھی۔ ڈیٹھ سرٹیفیکیٹ میں ان کی موت کو حادثاتی قرار دیا گیا۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔