تازہ ترین

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

افغانستان کا دارالحکومت تبدیل؟ نئی حکومت سازی سے متعلق اہم خبر آگئی

کابل: نئی افغان حکومت اور کابینہ کا اعلان التوا کا شکار ہوگیا ہے، البتہ طالبان کی جانب سے حکومتی ڈھانچے کے خدوخال سامنے آگئے ہیں۔

افغان میڈیا کے مطابق طالبان کی نئی حکومت کابل کو دارالحکومت برقرار رکھے گی، ملا عبدالغنی برادر حکومت کی سربراہی کریں گے اور کابل میں رہیں گے جبکہ طالبان کے امیر ملاہبت اللہ اخوندزادہ قندھار سے معاملات کو دیکھیں گے۔ طالبان کی اعلیٰ قیادت کابل پہنچ گئی جہاں نئی حکومت کی تشکیل کے لیے صلاح مشورے جاری ہیں۔

طالبان نے کابل میں کابینہ کے اعلان سے متعلق دیواروں پر نعرے اور جھنڈے لگا دیے ہیں۔

غیرملکی خبررساں ادارے نے دعویٰ کیا ہے ممکنہ طور پر نئے نظامِ حکومت میں ملاہبت اللہ سپریم لیڈر اور ملا عبدالغنی برادر سربراہ مملکت ہوں گے جبکہ ملا ہبت اللہ کے ماتحت نگراں کونسل بنائی جائے گی۔

شیر محمد عباس ستانکزئی کو وزیرخارجہ اور مُلا یعقوب کو بھی اہم عہدہ دیا جاسکتا ہے۔ ملاضعیف کو پاکستان میں افغان سفیر نامزد کیا جاسکتا ہے، وہ گزشتہ طالبان دور میں بھی پاکستان میں سفیر تھے۔

افغانستان کے بااثر رہنماؤں کا گروپ تشکیل، ناکامی پر طالبان کے خلاف مزاحمت کا اشارہ

طالبان کے عسکری ترجمان ذبیح اللہ مجاہد اور سراج حقانی کو بھی کابینہ میں شامل کیا جاسکتا ہے۔ طالبان حکومت میں عبداللہ عبداللہ، حامد کرزئی اور گلبدین حکمت یار سمیت دیگر افغان رہنماؤں کی بھی شمولیت کا امکان ہے۔ طالبان کی وزارت اطلاعات و ثقافت نے کابل میں کابینہ کے اعلان سے متعلق دیواروں پر نعرے اورجھنڈے لگادیے۔

طالبان کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ تمام طبقوں کی نمائندہ مخلوط حکومت بنائی جائے گی جس میں خواتین بھی شامل ہوں گی، اس ضمن میں صلح مشورے جاری ہیں۔

Comments

- Advertisement -