تازہ ترین

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

افغانستان کی پہلی خاتون پائلٹ کو امریکا میں پناہ مل گئی

کابل : افغانستان کی سابق خاتون پائلٹ کوامریکہ میں پناہ مل گئی، نیلوفررحمانی افغان فضائیہ کی پہلی خاتون پائلٹ بننے کا اعزاز حاصل کر چکی ہیں۔افغانستان کی پہلی خاتون پائلٹ تھیں۔

افغان میڈیا کے مطابق افغانستان کی سابق خاتون پائلٹ کو 16 ماہ بعد امریکہ میں پناہ مل گئی، نیلوفر رحمانی افغان فضائیہ کی افغانستان کی پہلی خاتون پائلٹ تھیں۔

افغان خاتون پائلٹ کا کہنا ہے کہ میں بہت خوش ہوں اور تمام لوگوں کا شکریہ ادا کرتی ہوں جنہوں نے میری مدد کی، میں اب سکون سے اپنی زندگی گزار سکتی ہوں، میری ساری پریشانی  میرے خاندان کے حوالے سے ہے، جو افغانستان میں موجود ہے۔

نیلوفرنے 2016میں جان کے خطرے کو جواز بنا کر پناہ کی درخواست دی تھی۔

رحمانی کے وکیل کمبیرلی موٹلی کا کہنا تھا کہ ہم بہت خوش ہیں کہ نیلوفر کو پناہ دی گئی، اگر وہ افغانستان جانے پر مجبور ہوتی تو ان کی جان کو خطرہ تھا۔

موٹلی نے کہا کہ وہ ہمیشہ اپنے خاندان کے بارے میں فکر مند ہے، وہ صرف اس بات کو یقینی بنانا چاہتی ہے کہ اس کا خاندان محفوظ رہتا ہے کیونکہ وہ افغانستان میں ہیں لیکن مجموعی طور پر وہ خوش ہیں کہ انھیں پناہ دی گئی ہے۔

وکیل نے مزید کہا کہ پناہ حاصل کرنے کے بعد نیلوفر امریکہ میں طیارہ اڑانے کی خواہاں ہے۔

یاد رہے کہ افغان فضائیہ کی جانب سے نیلو فر کو امریکا میں تربیت کے لیے بھیجا گیا تھا، تاہم 18 ماہ پر محیط تربیتی کورس کے مکمل ہونے پر انہوں نے سیاسی پناہ کی درخواست دائر کی تھی۔

نیلوفررحمانی کا کہنا تھا کہ ان کے آبائی ملک میں ان کی زندگی خطرے میں ہے، انہیں اور ان کے اہل خانہ کو نہ صرف طالبان بلکہ اپنے ہی خاندان کے چند افراد کی جانب سے جان سے مار دینے کی دھمکیاں ملی ہیں۔

سال 2015 میں نیلوفر اس وقت پہلی بار خبروں کی زینت بنی تھیں جب انہوں نے افغان فضائیہ کا پہلا طیارہ اڑا کر افغانستان کی پہلی خاتون پائلٹ بننے کا اعزاز اپنے نام کیا تھا۔ اسی سال انہیں واشنگٹن میں امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے ’ویمن آف کریج‘ یا ’جرات مند خاتون‘ کا ایورڈ بھی دیا گیا تھا۔

نیلوفر رحمانی ان افغان لڑکیوں کے لیے ایک مثال ہیں جو اپنی خداداد صلاحیتوں کا استعمال کرنا چاہتی ہیں، اور کچھ کر گزرنا چاہتی ہیں، لیکن اس کے لیے وہ معاشرے کی قدامت پسند روایتوں کو توڑنے کی ہمت نہیں رکھتیں۔ وہ روایتیں، جو بقول خالدہ پوپل خواتین کے لیے زیادہ سخت اور بے لچک ہیں۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -