اشتہار

احمد جہانزیب کی والدہ نے وفات سے قبل ان سے کیا کہا؟

اشتہار

حیرت انگیز

ایک بار کہو تم میری ہو، آپ کی یاد اور کہو ایک دن جیسے لازوال گیت گانے والے پاکستان کے نامور گلوکار احمد جہانزیب نے کہا ہے کہ میری والدہ کو بریسٹ کینسر تھا اور وہ اسی اذیت میں دنیا چھوڑ گئیں۔

اے آر وائی ڈیجیٹل کے پروگرام شان سحور میں گلوکار احمد جہانزیب نے شرکت کی اور گائیکی کے علاوہ اپنی ذاتی زندگی کے بارے میں مداحوں سے اپنی یادیں شیئر کیں۔

- Advertisement -

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ میری چھوٹی بہن میری سب سے چہیتی اور میری زندگی ہے والدہ کی وفات کے بعد چھوٹی بہن نے صرف نو سال کی عمر میں ہی پورا گھر سنبھالا۔

انہوں نے کہا کہ جب والدہ کا انتقال ہوا تو میں 11 سال کا تھا، امی کے جانے بعد والد صاحب نے شادی نہیں کی اور ساری توجہ ہم تینوں بہن بھائیوں پر لگا دی۔

احمد جہانزیب نے نہایت افسردگی سے اپنی والدہ کی بیماری کا تذکرہ کرتے ہوئے بتایا کہ میری والدہ بریسٹ کینسر کی مریضہ تھیں لیکن امی ابو نے ہم سب سے اس بات کو چھپایا۔

احمد جہانزیب کا کہنا تھا کہ والدہ نے اپنے انتقال کے کچھ گھنٹوں قبل ہم بہن بھائیوں کو بلایا اور کچھ نصیحتیں کیں کہ لڑا مت کرو ساتھ مل کر رہا کرو وغیرہ وغیرہ۔

ہم سب چھوٹے تھے تو امی کے اس طرح بات کرنے کا مقصد اس وقت نہیں سمجھے ہمارے ذہنوں میں یہ تھا کہ امی ابو تو ہمیشہ ہمارے ساتھ ایسے ہی زندہ رہیں گے لیکن جب امی چلی گئیں تو بہت بڑا دھچکا لگا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں