نیویارک: امریکا کے تحقیقی ماہرین نے عام سییٹائزر کو بھی مفید قرار دیتے ہوئے اس کو استعمال کرنے کا مشورہ دے دیا۔
امریکا یونیورسٹی بریگھم ینگ یونیورسٹی کے ماہرین نے الکحل اور عام سینیٹائزر کی افادیت کے حوالے سے تحقیقی مطالعہ کیا جس کے نتائج طبی جریدے جرنل آف اسپتال انفیکشن میں شائع کیے گئے ہیں۔
ماہرین کے مطابق الکحل کے بغیر تیار کیا جانے والا سینیٹائزر بھی کرونا وائرس کو مارنے اُس سے اچھی طرح کام کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
تحقیق کے دوران ماہرین نے دونوں اقسام کے سینیٹائزر کے استعمال کیے اور پھر اُن کا بغور مشاہدہ کیا۔ ماہرین کے مطابق جس طرح الکحل والے سینیٹائزر نے ہاتھوں کو کرونا سے پاک کیا اُسی طرح عام یا سادہ سینیٹائزر بھی مؤثر ثابت ہوا۔
مزید پڑھیں: سینیٹائزر کے استعمال سے کینسر کا خطرہ! رپورٹ سامنے آگئی
یہ بھی پڑھیں: امریکی شہری سینیٹائزر پینے سے گریز کریں کیونکہ۔۔ ادارے نے خبردار کردیا
تحقیقی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ نتائج اُن کے لیے حیران کن ہیں کیونکہ عام سینیٹائزر نے پندرہ منٹ میں 99.9 فیصد تک کرونا وائرس کو ختم یا ہلاک کردیا۔
واضح رہے کہ اس سے قبل الکحل والے سینیٹائزر کے حوالے سے ماہرین نے بتایا تھا کہ یہ 60 فیصد تک کرونا وائرس کو ختم کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
یہ پہلا موقع ہے کہ کسی مطالعے میں عام سینیٹائزر نے اس قدر حوصلہ افزا نتائج دیے جس کی بنیاد پر ماہرین نے مشورہ دیا کہ عام سینیٹائزر کے استعمال کو فروغ دیا جائے۔
تحقیقی ٹیم کے سربراہ بینجامین اوگیلیو کا کہنا تھا کہ ’تحقیقی نتائج میں یہ بات سامنے آئی کہ ہر قسم کا سینیٹائزر کرونا کو ختم کرنے کا کام کررہا ہے، اگر ہم اس کے استعمال کو لازمی کردیں تو وائرس کے پھیلاؤ میں بہت حد تک کمی آسکتی ہے‘۔