پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما علی محمد خان کا کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمان کی امامت میں نماز ضرور پڑھی لیکن ان کو امام نہیں مانتے
اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’سوال یہ ہے‘ میں گفتگو کرتے ہوئے علی محمد خان نے کہا کہ نماز پڑھنے کو سیاسی رنگ دینا نامناسب ہے ہماری ملاقات سراسر غیر سیاسی تھی۔
علی محمد خان نے کہا کہ اسد قیصر نے مجھ سے رابطہ کیا کہ اظہار تعزیت کیلیے فضل الرحمان کے پاس جانا ہے، ہمارا کلچر ہے اس لیے فاتحہ کیلیے گئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی اور جے یو آئی (ف) سیاسی حریف ہیں دشمن نہیں، سیاسی میدان میں ایک دوسرے کا مقابلہ کریں گے۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ کل کی ملاقات کو کسی اور نظر سے دیکھنا انتہائی غلط ہے، حافظ حمداللہ کو گفتگو کرنے سے پہلی مولانا اسعد سے تصدیق کروانی چاہیے تھی، حافظ حمداللہ ملاقات میں تھے ہی نہیں تو کیسے کہہ سکتے ہیں کہ سیاسی باتیں ہوئیں؟
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی کور کمیٹی سیاسی کمیٹی ہے جس کی صدارت اسد قیصر کرتے ہیں، کور کمیٹی الیکشن سے متعلق ملاقاتیں کرتی ہے، مولانا شیرانی کے ساتھ بھی ملاقات کی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی ہی پی ٹی آئی ہیں ورنہ جماعت نہیں ہے، یقین ہے کسی نہ کسی سطح پر ہمیں انصاف ضرور ملے گا، یقین ہے چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف سیاسی کیسز کا جلد خاتمہ ہوگا، الیکشن سے پہلے نہیں بیٹھنا تو الیکشن کے بعد کس چیز کا ڈائیلاگ کرنا ہے؟