تازہ ترین

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

وزیر مملکت علی محمد خان کا محسن داوڑاورعلی وزیرکی بنیادی رکنیت معطل کرنے کا مطالبہ

اسلام آباد : وزیر مملکت علی محمد خان نے محسن داوڑاورعلی وزیرکی بنیادی رکنیت معطل کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا جو پاکستان کی جڑیں کاٹے ، اس کی جڑیں کاٹ کر رکھ دیں گے، جس کی وجہ سے افراتفری پھیلے،، فساد پھیلے اس کو ایوان میں بیٹھنے کا کوئی حق نہیں۔

تفصیلات کے مطابق وزیر مملکت علی محمد خان نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہم نے افغانستان کے مہاجرین کو بھائی سمجھ کر پاکستان میں 40 سال سے برداشت کیا کیا پاکستان کے لیے اتنی بڑی قربانی کیا افغانستان بھی دے گا؟

وزیر مملکت کا کہنا تھا ہم قربانی دے رہے ہیں مگر ہمارے بھائی طاہر داوڑ کی لاش افغانستان سے ملی؟ ایسا کیوں ہوا پھر وہ لاش کیا حکومت پاکستان کے حوالے کی جانی چاہیئے تھی یا کسی افغانی پھٹو کے حوالے کرنا مقصود تھا جو پاکستان کے جھنڈے اور دو قومی نظریہ کو نہیں مانتا اس کو ملک میں رہنے کا کوئی حق نہیں۔

وزیر مملکت علی محمد خان کی طرف سے علی وزیر اور محسن داوڑ کی رکنیت ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا میرے جوانوں پر حملے کرنے والوں کو برداشت نہیں کریں گے، جس پر اپوزیشن ارکان اپنی نشستوں سے کھڑے ہوگئے اور شدید احتجاج کیا۔

علی محمدخان کی تقریرکے دور ان اپوزیشن ارکان نے اسپیکر ڈائس کا گھیراﺅ کرلیا جبکہ ، اپوزیشن رکن آغا رفیق اللہ اور قادر پٹیل سمیت حکومتی و اپوزیشن ارکان میں تلخ کلامی ،عطااللہ خان اور اپوزیشن ارکان کے درمیان ہاتھا پائی اور دھکم پیل ہوئی۔

وزیر مملکت کا کہنا تھا افغانستان ہمارا برادر ملک ہے، ہمارے پولیس افسر کی لاش دینے سے کیسے انکار کر سکتا ہے، پاکستان کے بیٹے کی لاش افغانستان کے پٹھو کو دی گئی اس ایوان کے ارکان ریاست پاکستان کو للکارتے ہیں جن کی وجہ سے فساد پھیلا انہیں اس ایوان میں رہنے کا کوئی حق نہیں، پاکستان ہماری ماں ہم سب کو عزیز ہے۔

علی محمد خان تقریر کے دوران جذباتی ہوگئے اور کہا ان کے جلسوں میں پاکستانی پرچم کو نہیں جانے دیا جاتا تو کسی کو پختون کارڈ استعمال کرنے نہیں دیا جائے گا ہمارے منسٹرز ، ڈپٹی اسپیکر اور  وزیراعظم عمران خان خود ایک پختون ہیں، پختون سے پہلے ہم سب پاکستانی ہیں ہم سب پاکستانی ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا سندھی،بلوچی، پنجابی، پختون اس لیے ہیں کہ ایک دوسرے کو پہچان سکیں کسی خاص نسل کو ٹارگٹ کرناسابقہ یا موجودہ حکومت کی پالیسی نہیں ہے جہاں ایسی شکایات ملتی ہیں ان کو انفرادی طور پر دیکھا جاتا ہے۔

خیال رہے علی وزیراورمحسن داوڑکو میرانشاہ میں پاک فوج کی چیک پوسٹ پرحملےکےبعد گرفتارکر رکھا ہے۔

Comments

- Advertisement -