اسلام آباد: سانحہ مچھ کے بعد لواحقین سے مذاکرات کرنے والے وفاقی وزرا دھرنا شرکا کے مطالبات کو منظر عام پر لے آئے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے بحری امور علی زیدی کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری کیا گیا، جس میں انہوں نے لکھا کہ یہ رہے مطالبات اور یہ رہا معاہدہ جو پچھلے دو دن سے تیار ہے۔
وفاقی وزیر علی زیدی کا کہنا تھا کہ ذاتی طور پر شہداء کے اہل خانہ سے بات کی، وہ اپنے پیاروں کی تدفین چاہتے ہیں، ان کی جانب سے دئیے گئے مطالبات منظور ہوئے دو روز گزر چکے ہیں، تمام مطالبات تسلیم ہونے کے باوجود بھی وہ کون سے عناصر ہیں جو ان بے گناہ شہیدوں کی لاشوں پہ سیاست کر رہے ہیں؟۔
علی زیدی کا اپنے ٹوئٹ میں کہنا تھا کہ اگرچہ انسانی جان کی کوئی قیمت نہیں چکا سکتا، مگر یہ بتاتا چلوں کے معاوضے کی رقم میں کافی اضافہ کر دیا گیا ہے، وقت کے ساتھ باقی چیزیں بھی کھل کے سامنے آ جائیں گی، ساتھ ہی انہوں نے لکھا کہ
مجھ پے لازم ہے کہ حق بات کا پرچار کروں
میرے شجرے میں حسین ؑ ابن علی ؑ لکھا ہے
یہ رہے مطالبات اور یہ رہا معاہدہ جو پچھلے 2 دن سے تیار ہے!
اگرچہ انسانی جان کی کوئی قیمت نہیں چکا سکتا، مگر یہ بتاتا چلوں کے معاوضے کی رقم میں کافی اضافہ کر دیا گیا ہے!
تمام مطالبات تسلیم ہونے کے باوجود بھی وہ کون سے عناصر ہیں جو ان بے گناہ شہیدوں کی لاشوں پہ سیاست کر رہے ہیں؟ pic.twitter.com/jJMfS7ipTP
— Ali Haider Zaidi (@AliHZaidiPTI) January 8, 2021
بعد ازاں وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی ذوالفقار بخاری کی جانب سے بھی اسی طرح کا ٹوئٹ کیا گیا۔
مجھ پے لازم ہے کہ حق بات کا پرچار کروں
میرے شجرے میں حسین ؑ ابن علی ؑ لکھا ہےذاتی طور پر شہداء کے اہلِ خانہ سے بات کی، وہ اپنے پیاروں کی تدفین چاہتے ہیں!
۲ دن سے مطالبات بھی منظور ہو چکے ہیں!
وقت کے ساتھ باقی چیزیں بھی کھل کے سامنے آ جائیں گئ !
— Sayed Z Bukhari (@sayedzbukhari) January 8, 2021
واضح رہے کہ پانچ جنوری کو مچھ بلوچستان میں گیارہ کان کنوں کے لرزہ خیز قتل کے بعد دھرنا دینے والے مظاہرین کے ساتھ وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید کے مذاکرات ناکام ہوئے تھے، مظاہرین نے مطالبہ تھا کہ وزیر اعظم عمران خان دھرنے میں خود تشریف لائیں، تب تک دھرنا جاری رہے گا۔
آج اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ کوئٹہ میں ہمارےہزارہ کےلوگ بڑی مشکل میں بیٹھےہوئے ہیں، ان کے تمام مطالبات ہم مان چکے ہیں ، تدفین کیلئے وزیراعظم کی آمد کی شرط رکھنا مناسب نہیں ، لواحقین آج تدفین کریں تو آج ہی کوئٹہ آجاؤں گا۔
یہ بھی پڑھیں: لواحقین تدفین کریں، گارنٹی دیتا ہوں آج ہی کوئٹہ آؤں گا، وزیراعظم
عمران خان نے کہا کہ مچھ واقعے کے بعد وزیر داخلہ کوکوئٹہ بھیجا ، وزیرداخلہ کے بعد پھر 2وفاقی وزرا کو لواحقین سےتعزیت کیلئے بھیجا، مجھے پتہ ہے ان کیساتھ ظلم ہوا ہے، کل تک ان کے تمام مطالبات ہم مان چکے ہیں، ان کاایک مطالبہ ہے کہ وزیراعظم آئیں تو تدفین کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ کسی ملک میں نہیں ہوتا کہ وزیراعظم کو بلیک میل کریں، میں نے کہا ہے یہ جیسے ہی تدفین کریں گے تو میں کوئٹہ جاؤں گا، آج تدفین کریں تو آج ہی کوئٹہ جاؤں گا۔