اشتہار

بھارت میں 100 سال بعد مسلمان خاتون کیلیے بڑا اعزاز

اشتہار

حیرت انگیز

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی 100 سالہ تاریخ میں پہلی بار ایک مسلمان خاتون کی بحیثیت سربراہ کی تقرری کی گئی ہے، پروفیسر نعیمہ خاتون کو یونیورسٹی کی وائس چانسلر مقرر کیا گیا ہے۔

بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق گزشتہ 100 سال میں یہ پہلا موقع ہے جب کسی مسلم خاتون کو علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کا وائس چانسلر بنایا گیا ہے۔ اس سے قبل 1920 میں بیگم سلطان جہاں کو اے ایم یو کا وائس چانسلر مقرر کیا گیا تھا۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ پروفیسر نعیمہ خاتون اے ایم یو میں ویمنز کالج کی موجودہ پرنسپل ہیں انہیں صدر جمہوریہ دروپدی مرمو سے منظوری ملنے کے بعد اے ایم یو کا وائس چانسلر مقرر کیا گیا ہے۔

- Advertisement -

رپورٹ کے مطابق بھارت میں انتخابی ضابطہ اخلاق نافذ ہے، اس لیے پروفیسر نعیمہ خاتون کی تقرری سے قبل الیکشن کمیشن سے منظوری بھی طلب کی گئی تھی جس کے بعد سرکاری نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے۔

نوٹیفکیشن کے متن میں لکھا گیا ہے کہ ویمنز کالج کی پرنسپل نعیمہ خاتون کو پانچ سال کی مدت کے لیے اے ایم یو کی وائس چانسلر مقرر کیا جاتا ہے۔

الیکشن کمیشن آف انڈیا نے کہا ہے کہ اسے اے ایم یو وائس چانسلر کی تقرری سے متعلق تجویز پر انتخابی ضابطہ اخلاق کے نظریہ سے کوئی اعتراض نہیں ہے بشرطیکہ اس سے کوئی سیاسی فائدہ نہ لیا جائے۔

واضح رہے کہ سال1875 میں قائم محمڈن اینگلو اورینٹل کالج کو 1920 میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کا نام دیا گیا تھا۔ 1920 میں ہی بیگم سلطان جہاں کو اے ایم یو کی وائس چانسلر مقرر کیا گیا تھا۔

بیگم سلطان جہاں کا تعلق بھوپال کے شاہی گھرانہ سے تھا، اس کے بعد 100 سال کی مدت میں اے ایم یو کی وائس چانسلر مقرر کی گئیں پروفیسر نعیمہ یہ عہدہ حاصل کرنے والی پہلی خاتون ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں