تازہ ترین

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

پنجشیر معاملہ: امریکی اخبار نے بھارتی پروپیگنڈہ بے نقاب کردیا

کابل: پاکستان سے متعلق ایک اور بھارتی سازش بے نقاب ہوگئی، معروف امریکی اخبار نے بھارتی پروپیگنڈے کو بے نقاب کردیا۔

تفصیلات کے مطابق امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے پنجشیر سے متعلق صورتحال پر بھارتی میڈیا کےپروپیگنڈے کوجھوٹا قرار دیدیا ہے اور پنجشیر میں پاکستان کے ملوث ہونے کی خبر کو جھوٹ کا پلندہ قرار دے دیا ہے۔

امریکی اخبار کی رپورٹ کے مطابق پنجشیرمیں پاکستان کےملوث ہونےکےالزامات جھوٹےتھے، پنجشیرمیں لڑائی ختم ہوچکی ہے، متاثرہ علاقے کی اکثر آبادی لڑائی سے پہلےہی علاقہ چھوڑگئی تھی، جبکہ پنجشیرکےکچھ شہریوں نےبھی افغان طالبان کی مددکی، فتح کے بعد افغان طالبان نے پنجشیر کےعلاقوں سےبڑا اسلحہ برآمدکیا۔

نیویارک ٹائمز نے اپنی رپورٹ میں لکھا کہ افغان طالبان نےاحمدشاہ مسعود کےمقبرے کی مرمت کی اور مقبرے کی حفاظت کےلیےجنگجو بھی تعینات کیے۔

امریکی اخبار میں حزب اسلامی کےسربراہ گلبدین حکمت یار کا آرٹیکل بھی تحریر کیا گیا ہے، نیویارک ٹائمز کے آرٹیکل میں گلبدین حکمت یار نے پاکستان کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے افغان مہاجرین کو پناہ اور بھرپور مہمان نوازی کی۔حزب اسلامی کےسربراہ گلبدین حکمت یار نے لکھا کہ ماضی کی افغان حکومت پاکستان پر بےبنیاد الزامات لگاتی تھی، پنجشیرسےمتعلق بھی پاکستان پربےبنیادالزامات لگائےگئے، افغانستان سےپاکستان کیخلاف پروپیگنڈاہوتارہاہے، غیرملکی طاقتوں نےافغانستا ن میں غیر نمائندہ حکومتیں مسلط کیں، سابق صدراشرف غنی پیسےلےکرملک سےفرارہوئے۔

گلبدین حکمت یار کا کہنا تھا کہ سی آئی اے کا چیف افغانستان آتاہےتو شور نہیں مچایاجاتا، پاکستانی وفد افغانستان آتاہےتو شور مچ جاتاہے، امریکا کےآلہ کار افغانستان میں اب بھی جنگ چاہتےہیں، جنگ چاہنےوالوں سےکوئی مفاہمت نہیں کرنی چاہیے۔

سربراہ حزب اسلامی گلبدین حکمت یار نے اپنے آرٹیکل میں لکھا کہ افغانستان کوعالمی امدادکی ضرورت ہے، یہ سچ ہے کہ کوئی امداد بغیرشرائط کےنہیں دیتا، موجودہ صورت حال میں امریکی رویہ امتیازی ہے۔

Comments

- Advertisement -