مہنگائی سے پریشان حال عوام کو ریلیف دینے کے بجائے برطانوی حکومت نے وزیراعظم آفس کے لیے مجسمہ خرید لیا۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق بڑھتی مہنگائی کے ستائے عوام، بے روزگاری اور بڑھتے یوٹیلٹی بلز کے کڑے چیلنج میں حکومتی شاہ خرچیاں سخت تنقید کا نشانہ بن گئی۔
ہنری مور کا "ورکنگ ماڈل فار سیٹڈ وومن” مجسمہ 1980 کا خیال کیا جا رہا ہے کرسٹی کی نیلامی میں فروخت کیا گیا تھا اور ٹیکس دہندگان کی مالی اعانت سے چلنے والے گورنمنٹ آرٹ کلیکشن نے گزشتہ ماہ حاصل کیا تھا۔
اس مجسمے کو وزیراعظم رشی سنک کے 10 ڈاؤننگ اسٹریٹ گارڈن میں رکھ جا رہا ہے۔
مجمسے کی قیمت 13 لاکھ پاؤنڈز بتائی جارہی ہے جو کہ پاکستانی 35 کروڑ سے روپے سے زائد بنتے ہیں۔ ماہرین نے حکومت کی شاہ خرچی پر شدید غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک جانب حکومت اقتصادی چیلنجز میں کٹوتیاں کر رہی تو دوسری جانب سرکاری خزانے سے لاکھوں پاؤنڈز محض نمود و نمائش پر لگائے جارہے ہیں۔