لندن: برطانوی حکومت کو پارلیمنٹ میں ایک اور شکست کا سامنا کرنا پڑا، بریگزٹ ڈیل سے متعلق حکومت کی پیش کی گئی ایک اور قرارداد مسترد کردی گئی۔
تفصیلات کے مطابق یورپی یونین سے انخلا پر برطانیہ میں سیاسی بحران بدستور برقرار ہے، بریگزٹ ڈیل پر وزیراعظم تھریسامے کو ایک اور شکست اٹھانی پڑی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ارکان پارلیمنٹ کی اکثریت نے بریگزیٹ ڈیل معاہدے میں تبدیلیوں کی قرارداد نامنظور کردی، قرارداد کے خلاف تین 303 اور حق میں 258 ووٹ ڈالے گئے۔
وزیراعظم تھریسامے نے یورپی یونین ممالک کو یقین دلایا کہ وہ پارلیمنٹ سے بریگزٹ ڈیل منظور کرانے میں کامیاب ہوجائیں گی۔
برطانیہ کو 29 مارچ کو یورپی یونین سے علیحدگی اختیار کرنا ہے تاہم اب تک برطانیہ میں یورپی یونین سے کیے جانے والے معاہدے پر اتفاق نہیں ہوسکا ہے۔
تھریسامے اور اپوزیشن لیڈر کے درمیان بریگزٹ سے متعلق رابطے تیز ہوگئے
دوسری جانب برطانوی وزیر اعظم تھریسامے ہاؤس آف بریگزٹ معاہدے کے مسودے میں تبدیلی پر یورپی یونین رہنماؤں کی منظوری کے لیے کوشاں ہیں جبکہ یورپی یونین معاہدے کے مسودے میں بیک اسٹاپ سمیت کسی بھی تبدیلی سے انکاری ہے۔
خیال رہے کہ بیک اسٹاپ (اوپن بارڈر) ایک معاہدہ ہے جس کے تحت شمالی آئرلینڈ اور جمہویہ آئرلینڈ کے درمیان سرحدی باڑ اور کسٹمز چیک پوسٹیں قائم کرنے سے گریز کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ برطانیہ اور یورپی یونین کے درمیان بریگزٹ ڈیل پر دسمبر 2017 میں دستخط ہوئے تھے لیکن اس کے بعد سے اب تک معاہدے پر عمل درآمد نہیں ہوسکا ہے۔