اشتہار

عربی نسل کا تیندوا معدومی کے خطرے کا شکار، دن منانے کی منظوری

اشتہار

حیرت انگیز

ریاض: عرب ممالک میں پایا جانے والا عربی نسل کا تیندوا معدومی کے شدید خطرات کا شکار ہے جس کے بعد اقوام متحدہ نے اس کا دن منانے کا اعلان کردیا ہے۔

اردو نیوز کے مطابق اقوام متحدہ نے 10 فروری کو عرب تیندوے کا عالمی دن قرار دینے کی قرارداد اتفاق رائے سے منظور کر لی ہے، معدومیت کے خطرے سے دو چار عرب النسل کے 200 سے بھی کم تیندوے جنگلات میں باقی رہ گئے ہیں۔

اقوام متحدہ کے سعودی مشن نے ٹویٹر پہ کہا کہ آج جنرل اسمبلی نے عربی تیندوے کے عالمی دن کی قرارداد اتفاق رائے سے منظور کر لی ہے۔

- Advertisement -

ٹویٹ میں مزید کہا گیا کہ قرارداد میں 10 فروری کو عربی تیندوے کا عالمی دن قرار دیا گیا ہے جو ہر سال منایا جائے گا، اس قرارداد سے انتہائی خطرات سے دو چار عرب نسل کے اس چیتے کو نمایاں کیا گیا ہے اور جنگلی حیات اور حیاتیاتی تنوع کے حوالے سے اس کی اہمیت پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔

معدومیت کا شکار اس جانور سے متعلق آگاہی پھیلانے کی غرض سے سال 2022 میں سعودی عرب نے 10 فروری کو عربی تیندوے کے دن کے طور پر مقرر کیا تھا۔

عرب النسل تیندوے کے تحفظ کے لیے مہم سازی میں اہم کردار ادا کرنے والی امریکہ میں سعودی سفیر شہزادی ریما بنت بندر نے اقوام متحدہ کے اس اقدام کو سراہتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ میں عرب چیتے کے عالمی دن سے متعلق قرارداد کی منظوری پر بہت خوش ہوں۔

سعودی سفیر شہزادی ریما بنت بندر نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ ادارے کیٹ موسفیئر، عریبیئن لیپرڈ فنڈ اور العلا کے لیے شاہی کمیشن نے انتہائی خطرے سے دو چار عرب تیندوے کی آگہی کے لیے انتھک کام کیا اور عالمی سطح پر اس معاملے کو اجاگر کیا۔

انہوں نے مزید لکھا کہ ہماری مہم جیسے کیٹ واک اور عریبیئن لیپرڈ ڈے کے لیے عوامی ردعمل سے ظاہر ہوا ہے کہ اس خوبصورت بڑی بلی کے لیے گہرے جذبات پائے جاتے ہیں۔

بڑی بلیوں کی نسل والے ان جانوروں کا مستقبل محفوظ بنانے کے مشن پر کاربند شہزادی ریما بنت بندر نے سال 2021 میں کیٹ موسفیئر فاؤنڈیشن کا آغاز کیا تھا۔

حیوانات کے تحفظ کی عالمی تنظیم انٹرنیشنل یونین فار کنزرویشن آف نیچر (آئی یو سی این) نے عرب النسل تیندوے کو شدید خطرے سے دو چار قرار دیا ہے جو معدوم ہونے کے قریب ہے۔

جزیرہ نما عرب میں 200 سے بھی کم عرب النسل تیندوے رہ گئے ہیں، جبکہ سب سے زیادہ عمان کے ظفار پہاڑوں میں پائے جاتے ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں