تازہ ترین

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

آرمی چیف نے4 خطرناک دہشت گردوں کی سزائےموت میں توثیق کردی

راولپنڈی : آرمی چیف میجر جنرل قمر جاوید باجوہ نے 4خطرناک دہشت گردوں کی سزائے موت میں توثیق کردی۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف میجر جنرل قمر جاوید باجوہ نے 4خطرناک دہشت گردوں کی سزائے موت میں توثیق کردی، سزائے موت پانے والوں میں چاروں دہشت گرداہلکاروں کےاغوااورقتل وغارت گری میں ملوث ہیں۔

آئی ایس پی آر کے مطابق سزا پانے والے دہشت گردوں میں شبیراحمد،عماراخان،طاہرعلی،آفتاب الدین شامل ہیں، دہشت گردوں کی وارداتوں سے21افرادجاں بحق اورکئی زخمی ہوئے۔

ترجمان کے مطابق میجرعدنان سمیت10اہلکاروں کے قتل میں دہشت گرد شبیر احمد ملوث ہے، دہشت گرد عماراخان3اہلکاروں کے قتل اور اسکول کوتباہ کرنے میں اور اہلکاروں کے قتل اور فورسز پر حملوں میں دہشت گرد طاہرعلی ملوث ہے جبکہ پولیس افسر کے قتل،اہلکاروں پرحملوں میں دہشت گردآفتاب الدین ملوث ہے۔

آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ تمام دہشت گردوں نےمجسٹریٹ اورٹرائل کورٹ میں جرائم کااعتراف کیا، جس کے بعد چاروں دہشتگردوں کوفوجی عدالتوں نے سزائےموت کا حکم سنایاتھا۔


مزید پڑھیں : آرمی چیف نے 4 دہشت گردوں کی سزائے موت کی توثیق کردی


یاد رہے 8 ستمبر کو بھی آرمی چیف آف اسٹاف میجر جنرل قمر جاوید باجوہ نے 4 دہشت گردوں کی سزائے موت کی توثیق کی تھی، چاروں دہشت گرد دفوج اور سیکیورٹی اداروں پر حملوں اور شہریوں کے قتل میں ملوث تھے۔

سزائے موت پانے والے دہشت گردوں کے نام ریاض احمد، حفیظ الرحمان، محمد سلیم اور کفایت اللہ ہیں، چاروں دہشت گردوں نے 16 افراد کو شہید جبکہ 8 کو زخمی کیا علاوہ ازیں دہشت گردوں نے سرکاری اسکولوں کو بھی تباہ کیا تھا۔

فوجی عدالتوں نے جرم ثابت ہونے پر 23 دہشت گردوں کو عمر قید کی سزائیں بھی سنائی تھیں۔


اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -