مسلم لیگ ن کے رہنما ایاز صادق نے کہا ہے کہ عمران خان کے خلاف فیصلے کا جائزہ لیا جارہا ہے فیصلے کے ہر پیراگراف میں ان پر آرٹیکل 62 ، 63 لگتا ہے۔
میڈیا سے گفتگو میں ایازصادق نے کہا کہ عمران خان کے چپڑاسیوں کی بڑی لمبی فہرست ہے اگر کیس نہیں کرتے تو یہ ثابت ہو جائیگا وہ خبر درست تھی انہوں نے امریکہ کیخلاف شور مچانا شروع کیوں کیا۔
ایازصادق نے کہا کہ رقوم کی ادائیگی کہاں کرتی تھی اسکی بھی تحقیقات ہوں گی عدالت میں جانا پی ٹی آئی کا حق ہے مگر عدالت کو بھی سوچنا پڑےگا۔
ان کا کہنا تھا کہ نوازشریف کو بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر تاحیات نااہل کیا گیا پارلیمنٹ میں نوازشریف کو پارٹی ہیڈ بنایا گیا اس وقت کے چیف جسٹس نے انہیں ہٹا دیا۔
لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ چار تاریخ کو توشہ خانہ ریفرنس الیکشن کمیشن کو جائے گا اور کابینہ جائزہ لے گی کیا عمران خان منی لانڈرنگ کے زمرے میں آتے ہیں۔