اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق صدر آصف زرداری کی تمام درخواستوں میں عبوری ضمانت میں توسیع کردی، جسٹس عامرفاروق کا کہنا تھا یہ تولگتاہےطلبی اورضمانتوں کا سیلاب آرہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق اورجسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل ڈویژن بینچ نے جعلی اکاﺅنٹس کیس میں آصف زرداری کی 7 اور فریال تالپورکی 3 درخواستوں پر سماعت کی۔
آصف زرداری،فریال تالپور ضمانت میں توسیع کے لیے چوتھی بار عدالت میں پیش ہوئے۔
وکیل فاروق نائیک نے کہا آصف زرداری کےخلاف نیب میں25انکوائریاں چل رہی ہیں، چیئرمین نیب کوملزم کو گرفتار کرنے کا اختیار ہےضمانت دی جائے اور مشتاق اینڈسنزسےمتعلق کیس کوالگ کرنے کی استدعا کردی۔
عدالت نے کہا آصف زرداری کیخلاف کیسز کی نوعیت کے اعتبار سے الگ کریں گے، جس پر فاروق ایچ نائیک نے کیسز عید کے بعد رکھنے کی استدعا کردی۔
نیب پراسیکیوٹر نے کہا جب بھی کوئی کیس میچورہوتاہےتوان کی پٹیشن آجاتی ہے، جوپٹیشن میچورہوچکی ہیں اس میں نیب وارنٹ جاری کرچکی ہے ۔
وکیل فاروق ایچ نائیک نے کہا نئے نئے طلبی کے نوٹسز آرہے ہیں، جس پر جسٹس عامرفاروق کا کہنا تھا یہ تولگتاہےطلبی اورضمانتوں کا سیلاب آرہا ہے۔
عدالت نے 5 کیسز میں آصف زرداری کی عبوری ضمانت میں توسیع منظور کرلی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے پارک لین کیس میں آصف زرداری کی ضمانت میں12 جون تک اور اوپل225انکوائری میں زرداری وفریال کی ضمانت میں11جون تک توسیع کردی۔
بلٹ پروف گاڑیوں اورتوشہ خانہ تحائف کے کیس میں 20جون، میگامنی لانڈرنگ کیس میں29مئی ، ہریش کمپنی میں آصف زرداری کی ضمانت میں30 مئی جبکہ مشکوک ٹرانزیکشنزکےکیس میں زرداری کی ضمانت میں18 جون تک توسیع کردی گئی۔
خیال رہے جعلی اکاﺅنٹس کیس میں نیب کےکال اپ نوٹس پر سابق صدر آصف زرداری اورفریال تالپور کی عبوری ضمانت آج ختم ہورہی تھی۔
دوسری جانب آصف زرداری نے وکیل کے ذریعے ضمانت قبل از گرفتاری کے لیے مزید 2درخواستیں دائر کیں تھیں جبکہ نیب کی جانب سے دو مزید کال اپ نوٹس جاری کیے گئے تھے، آصف علی زرداری کی پیشی کال اپ نوٹس کے مطابق کل ہے۔
مزید پڑھیں : آصف زرداری ہائی کورٹ سے ریلیف کے مستحق نہیں، نیب نے جواب جمع کرادیا
گذشتہ روز جعلی اکاؤنٹس کیس میں پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری کی درخواست ضمانت پر نیب نے اپنا تحریری جواب اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کرایا تھا ، نیب کا تحریری جواب 11 صفحات پر مشتمل ہے، جس میں آصف علی زرداری کی منی لانڈرنگ اوردیگر کیسز سے متعلق جامع رپورٹ رجسٹرار آفس میں جمع کرائی تھی۔
جواب میں موقف اختیارکیاگیا تھا کہ زرداری کے خلاف انکوائری اے میں 22 انکوائیرز او ر انویسٹیگیشن بی میں 3 ریفرنسز اور ریفرنس میں ایک ریفرنس زیر تفتیش ہے۔زرداری ہائی کورٹ سے ریلیف کے مستحق نہیں، اسلام آبادہائی کورٹ آصف زرداری کی درخواست کوخارج کردے، زرداری کے خلاف ٹھوس شواہد نیب کے پاس موجود ہے۔
نیب نےجواب میں استدعا کی تھی کہ عدالت زرداری کی درخواست ضمانت کو ہائی کورٹ ناقابل سماعت قرار دے۔
خیال رہے سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کا مقدمہ احتساب عدالت میں زیر سماعت ہیں اور آصف زرداری نے 15 مئی تک جعلی اکاؤنٹس کیس میں عبوری ضمانت حاصل کر رکھی تھی۔