لاہور: فوک گلوکاری کی دنیا میں اپنی منفرد شناخت بنانے والے گلوکار عطاء اللہ خان عیسیٰ خیلوی نے موت کی خبروں کی خود ہی تردید کرتے ہوئے ویڈیو پیغام جاری کردیا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر چند صارفین گزشتہ کئی روز سے یہ افواہ پھیلا رہے تھے کہ پاکستانی گلوکار کئی روز سے علیل تھے جس کی وجہ سے وہ انتقال کر گئے۔
فوک گلوکار نے سماجی رابطے کی ویب سائٹس پر چلنے والی خبروں کی تردید کرنے اور مداحوں کو یقین دلانے کے لیے اپنا ویڈیو پیغام فیس بک پر شیئر کیا اور بتایا کہ میں زندہ اور صحت مند ہوں۔
انہوں نے بتایا کہ ’راستے میں مجھے اطلاع مل گئی تھی کہ میرے کچھ دوستوں نے میرے مرنے کی دعا مانگی ہے، دشمنوں ہاتھ اٹھاؤ میں جیؤں گا تو‘۔
انہوں نے افواہوں کی وجہ سے پریشان ہونے والے اپنے مداحوں اورچاہنے والوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ’میں بالکل ٹھیک ہوں، آپ سب مجھے اپنی دعاؤں میں ضرور یاد رکھیے گا‘۔
مزید پڑھیں: عطاء اللہ عیسیٰ خیلوی کے انتقال کی خبر جھوٹی نکلی
عطاء اللہ خان عیسیٰ خیلوی کا کہنا تھا کہ میں پانچ ، 6 گھنٹے سفر کے بعد میں لاہور پہنچا ہوں اور اب دوبارہ میانوالی جانے کا ارادہ ہے، آپ سے اگلی ملاقات وہیں ہوگی جہاں آپ کو اپنا نیا گانا بھی سناؤں گا‘۔
یاد رہے کہ اس سے قبل رواں سال جولائی اور اپریل 2019 میں بھی عطاء اللہ خان عیسیٰ خیلوی کے انتقال کی خبریں اُس وقت زیرگردش تھیں کہ جب وہ اسپتال میں زیر علاج رہنے کے بعد گھر واپس لوٹ گئے تھے۔
بعد ازاں عطاء اللہ خان عیسیٰ خیلوی نے انٹرنیٹ پر افواہیں پھیلانے والوں کے خلاف پولیس کو پرچہ درج کروایا تھا جس پر پولیس نے چوبیس گھنٹے سے بھی کم وقت میں ایک نوجوان کو حراست میں لیا تھا جسے گلوکار نے بعد میں معاف کردیا تھا۔
واضح رہے کہ حکومت پاکستان نے فوک گلوکاری کے میدان میں دی جانے والی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے گلوکار کو 23 مارچ 2019 کو ستارہ امتیاز سے نوازا جبکہ اس سے قبل 1991 میں عطاء اللہ عیسیٰ خیلوی کو تمغہ حسن کارکردگی سے بھی نوازا جاچکا ہے۔