تازہ ترین

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

عدالتی کارروائی جیسے چلی مجھے اس پر افسوس ہوا: اٹارنی جنرل پاکستان

اسلام آباد: اٹارنی جنرل پاکستان انور منصور خان نے نواز شریف کی عبوری ضمانت کے سلسلے میں عدالتی فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح عدالتی کارروائی چلی مجھے اس پر افسوس ہوا۔

تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے اٹارنی جنرل نے کہا کہ فیڈریشن کو نوٹس ملا نہ ہی حکومت کیس میں پارٹی تھی، کیس سے متعلق حکومت کو علم نہیں تھا، ہمارا مؤقف واضح تھا کہ کیس سے ہمارا تعلق نہیں۔

انور منصور خان نے کہا کہ نیب نے واضح کہا نواز شریف ہماری تحویل میں نہیں، پنجاب حکومت کی تحویل میں ہے، فیڈریشن کے پاس اختیار نہیں ہے کہ وہ جیل مینول کے تحت ریلیف دے، حکومت نے قانون کے خلاف کوئی کام نہیں کیا۔

اٹارنی جنرل نے مریم نواز کی ضمانت کے حوالے سے کہا کہ طبی بنیادوں پر مریم نواز کو ضمانت دینے کی قانون میں اجازت نہیں، عدالت چاہے تو انھیں ضمانت دے سکتی ہے، حکومت فی الحال کچھ کرنے نہیں جا رہی، دیکھتے ہیں نیب کیا کرتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:  اسلام آباد ہائی کورٹ نے نواز شریف کی ضمانت منظور کر لی

ان کا کہنا تھا کہ انھیں عدالت کی طرف سے 2 بجے پیشی کا نوٹس ملا تھا، اس کیس میں نیب فریق تھا، حکومت نہیں۔

خیال رہے کہ آج ہائی کورٹ نے العزیزیہ کیس میں سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف کی طبی بنیادوں پر عبوری ضمانت منظور کر لی، عدالت کا کہنا تھا کہ انسانی بنیادوں پر منگل تک سزا معطلی اور درخواست ضمانت منظور کی گئی ہے۔

عدالت نے فیصلے سے قبل کہا تھا کہ وفاقی وزیر داخلہ جامع رپورٹ دے، حکومت نے آئینی اختیارات استعمال نہیں کیے، حکومتیں ذمہ داری ادا کر رہی ہیں نہ ذمہ داری لے رہی ہیں، ماضی کے فیصلوں میں سزا یافتہ قیدیوں پر اصول وضع کر چکے ہیں، آج حکومتوں سے پوچھا گیا کہ عدالتی فیصلے پر کس حد تک عمل کیا گیا، تاہم وفاقی اور صوبائی حکومتیں واضح جواب نہیں دے سکیں۔

Comments

- Advertisement -