9.3 C
Dublin
منگل, مئی 21, 2024
اشتہار

آسٹریلیا نے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرلیا

اشتہار

حیرت انگیز

یروشلم : آسٹریلوی وزیر اعظم اسکاٹ موریسن نے کہا ہے کہ آسٹریلیا مقبوضہ بیت المقدس کو صیہونی ریاست اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرتا ہے۔

تفصیلات کے مطابق آسٹریلوی حکام کی جانب سے بھی مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کا اعلان کردیا گیا ہے کہ تاہم آسٹریلوی وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ سفارت خانہ اس وقت یروشلم منتقل کریں گے جب تک امن معاہدہ نہ ہوجائے۔

اسکاٹ موریسن کا کہنا تھا کہ آسٹریلیا فلسطیینوں کی اپنی ریاست کی خواہش کو بھی تسلیم کرتا ہے جس کا دارالحکومت مشرقی بیت المقدس ہو۔

- Advertisement -

غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ اسٹریلوی وزیر اعظم نے سیاست دانوں اور غیر ملکی اتحادیوں سے مشورے کے بعد یروشلم کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے کا اعلان کیا ہے۔

خیال رہے کہ اس سے قبل پیراگوئے اور گوئٹے مالا نے بھی اپنے سفارت خانے تل ابیب سے یروشلم منتقل کردئیے تھے تاہم پیراگوئے نے حکومت تبدیل ہوتے ہی اپنا فیصلہ واپس لے لیا تھا۔

غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ عالمی برادری کی جانب سے یروشلم کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے کے خلاف ہزاروں کی تعداد میں غیور فلسطینیوں نے ناجائز ریاست اسرائیل کی سرحد پر احتجاج کیا۔

خبر ایجنسی کا کہنا ہے کہ غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کی فورسز نے مظاہرین کو پسپا کرنے کےلیے ایک مرتبہ پھر نہتے فلسطینیوں پر طاقت کا اندھا دھند استعمال کیا۔

فلسطینی خبر ایجنسی کا کہنا ہے ک اسرائیلی افواج نے نہتے مظاہرین پر آنسو گیس کی شیلنگ اور بے دریغ فائرنگ کی جس کے نتیجے میں 60 سے زائد فلسطینی زخمی ہوگئے جس میں متعدد کی حالت تشویش ناک ہے۔

مزید پڑھیں : اسرائیلی فورسز کی فائرنگ سے ذہنی معذور فلسطینی شہید

یاد رہے کہ دو روز قبل سرزمین فلسطین پر طویل عرصے سے قابض اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 18 سالہ محمد حسام نامی ذہنی معذور فلسطینی شہید ہوگیا۔

مزید پڑھیں : امریکا نے فلسطینی امور کا دفتر متنازع سفارت خانے میں‌ منتقل کردیا

واضح  رہے کہ گذشتہ برس امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو بین الاقوامی سطح پر اس وقت تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا جب انہوں نے برسوں سے جاری امریکی پالیسی کو بدل کو مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کیا جبکہ رواں سال مئی میں امریکی سفارتخانہ تل ابیب سے یروشلم منتقل کردیا تھا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں