اپنی زندگی کے 45 سال چرچ کے لیے وقف کرنے کے بعد آسٹریلوی پادری گولڈ ڈیوڈ نے اسلام قبول کرلیا۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق آسٹریلوی پادری گولڈ ڈیوڈ نے 45 سال چرچ کو دیئے، اس کے بعد قبول اسلام کرکے اپنا مسلم نام عبدالرحمن رکھ لیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق سابق پادری نے ساڑھے 4 دہائیوں تک چرچ کی خدمت کی ہے اور مسیحی نوجوان ان کو ایک ہمہ جہت شخصیت کے طورپر دیکھتے تھے۔ انہوں نے آسٹریلوی مسیحی برادریوں میں ایک معزز پادری کے طور پر مقام حاصل کیا ہے۔
نو مسلم عبدالرحمن نے ابھی تک مسلمان ہونے سے متعلق ان محرکات کے بارے کچھ نہیں بتایا ہے، ان کے اسلام قبول کرنے کی خبر سامنے آنے کے بعد بہت سے لوگ حیران ہوگئے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں آسٹریلیا میں ایک واقعہ پیش آیا تھا جب 30 خواتین ایک ساتھ دائرہ اسلام میں داخل ہو گئی تھیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق قبول اسلام کی یہ روح پرور تقریب آسٹریلوی شہر میلبرن میں واقع میڈو ہائٹس مسجد میں منعقد ہوئی جہاں 30 خواتین نے کلمہ پڑھ کر اپنے مسلمان ہونے کا اقرار کیا۔
View this post on Instagram
ایک ترک اخبار ینی شفق نے اپنی ویب سائٹ پر اس حوالے سے ایک ویڈیو پوسٹ کی ہے جس میں عبایا زیب تن کیے خواتین کو باری باری مبلغ کی مدد سے کلمہِ شہادت پڑھتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔ بعد ازاں نو مسلم خواتین نے اپنے تاثرات کا بھی اظہار کیا۔
نومسلم خاتون کرسٹین کرنوگوناک نے کہا کہ اسلام میں ایک خدا کے تصور سے اپنے گہرے تعلق کا اظہار کرتے ہوئے اعتراف کیا کہ فلسطینیوں کی جدوجہد ان کے دلوں کو چھو گئی جس کے باعث انہوں نے اسلام قبول کیا ہے۔