جمعرات, دسمبر 26, 2024

ابراہیم ذوق

کون ہے جو مجھ پہ تاسف نہیں کرتا

کون ہے جو مجھ پہ تاسف نہیں کرتا پر میرا جگر دیکھ کہ میں اف نہیں کرتا کیا قہر ہے وقفہ ہے ابھی آنے...

بلبل ہوں صحنِ باغ سے دوراورشکستہ پر

بلبل ہوں صحنِ باغ سے دور اور شکستہ پر پروانہ ہوں چراغ سے دور اور شکستہ پر کیا ڈھونڈے دشتِ گمشدگی میں مجھے کہ...

خوب روکا شکایتوں سے مجھے

خوب روکا شکایتوں سے مجھے تونے مارا عنایتوں سے مجھے بات قسمت کی ہے کہ لکھتے ہیں خط وہ کن کن کنایتوں سے مجھے واجب القتل...

اب تو گھبرا کے یہ کہتے ہیں کہ مرجائیں گے

اب تو گھبرا کے یہ کہتے ہیں کہ مرجائیں گے مر کے بھی چین نہ پایا تو کدھر جائیں گے تم نے ٹھہرائی اگر...

اے ذوق کسی ہمدمِ دیرینہ کا ملنا

زخمی ہوں میں اُس ناوکِ دزدیدہ نظر سے جانے کا نہیں چور مرے زخمِ جگر سے ہم خوب ہیں واقف تری اندازِ کمر سے یہ...
دبستانِ دہلی میں شیخ محمد ابراہیم ذوق ؔ کو بڑی اہمیت حاصل ہے‘ ذوق تخلص تھا۔ شاہ اکبر ثانی نے ایک قصیدہ کے صلہ میں ملک الشعراء خاقانی ہند کا خطاب مرحمت فرمایا۔

Comments