ممبئی: بھارت میں ہندو انتہا پسندی کے واقعات میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے، ممبئی میں ایک اور مسلمان رکشہ ڈرائیور پر شدت پسندوں نے حملہ کر دیا۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق ریاست مہاراشٹر کے علاقے ممبرا میں جمعرات کی رات گیارہ بجے 46 سالہ آٹو رکشہ ڈرائیور محمد ساجد محمد یاسین خان کو ہندو انتہا پسندوں نے بدترین تشدد کا نشانہ بنایا، رکشہ ڈرائیور نے کہا کہ غنڈوں نے ان کے ساتھ مار پیٹ کی اور رکشہ توڑ دیا اور ہندوتوا کے نعرے لگانے کے لیے دھمکایا۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ محمد ساجد پر تشدد کرنے میں ملوث 5 افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے، اور ان کے خلاف رکشہ ڈرائیور پر تشدد، لوٹ مار اور جے شری رام کہنے پر مجبور کرنے کے الزام میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
Miscreants thrashed a Muslim auto driver and forced him to chant “Jai Shri Ram” slogans in Mumbra, Maharashtra pic.twitter.com/Ez0s5WcEtX
— HindutvaWatch (@HindutvaWatchIn) February 17, 2024
ایف آئی آر کے مطابق مسلمان ڈرائیور رکشہ اسٹینڈ کی قطار میں مسافروں کا انتظار کر رہا تھا، جب پانچوں ملزمان نے مبینہ طور پر آ کر اسے مارنا شروع کر دیا، انھوں نے اسے فرش پر گرا دیا اور بد سلوکی کے بعد انھوں نے اسے جے شری رام کہنے پر مجبور کیا۔
پولیس حکام کے مطابق شکایت کنندہ کو بعد میں معلوم ہوا کہ ہندو حملہ آوروں نے اس کے رکشے سے 2000 روپے بھی چرائے تھے۔