کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان اور ایف بی آرکے درمیان فارم ای کی خود کاری کے سلسلے میں مفاہمتی یادداشت پر دستخط ہوگئے ہیں جس سے برآمد کنندگان کو مالی فوائد حاصل ہوں گے۔
اس موقع پربینک دولت پاکستان کے گورنر جناب اشرف محمود وتھرا اور ایف بی آر کے چیئرمین جناب طارق باجوہ نے امید ظاہر کی ہےکہ فارم ای کی خود کاری (automation) سے تمام متعلقہ فریقوں کو متعدد پہلوؤں سے فائدہ ہوگا اور ملک زرِ مبادلہ کے بہاؤ میں اضافے سے مستفید ہوگا۔ان کا کہنا تھا کہ اس خود کاری سے برآمد کنندگان کے لیے کاروبار کرنے کی لاگت گھٹ جائے گی اور نظام کی کارگزاری بہتر ہوگی۔
چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ فارم ای کی خود کاری سے برآمد کنندگان کے ڈیوٹی ڈرابیک کے دعووں کی مؤثر پروسیسنگ میں مدد ملے گی نیز جعلی دستاویزات کی روک تھام ہوسکے گی۔
گورنر اسٹیٹ بینک اور چیئرمین ایف بی آر آج 26اکتوبر2015ء کو اسٹیٹ بینک کے صدر دفتر میں اسٹیٹ بینک اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے درمیان مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کی تقریب کے موقعے پر بات چیت کررہے تھے۔
فارم ای کے اجرا کو سہل بنانے کے لیے اسٹیٹ بینک اور پاکستان کسٹمز نے فارم ای کے اجرا کی خودکاری کا منصوبہ شروع کیا تھا۔ اس سلسلے میں متعلقہ فریقوں کی مشاورت سے ایک الیکٹرانک فارم ای (EFE) تیار کرکے پاکستان کسٹمز کے برقی نظام، جوویب بیسڈ ون کسٹمز (WeBOC) کہلاتا ہے، میں شامل کیا گیا ہے۔
توقع ہے کہ یہ سنگ میل طے ہونے سے متعلقہ فریقوں کو کئی فوائد حاصل ہوں گے جن میں برآمدکنندگان کے لیے کاروبار کرنے کی لاگت میں کمی، برآمدکنندگان کے ڈیوٹی ڈرا بیک دعووں کی مؤثر پروسیسنگ، جعلی فارم ای کا خاتمہ اور زرمبادلہ کی واپسی میں بہتری سمیت شامل ہیں، نیز موجودہ نظام کی کارکردگی میں بہتری آئے گی۔