تازہ ترین

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

مستقبل میں لوگوں کی اوسط عمر کیا ہوگی ؟؟

ایک زمانے میں سائنس دانوں کا خیال تھا کہ انسان کی أوسط عمر میں 90 سال سے زیادہ اضافہ ممکن نہیں ہے لیکن طبی شعبے میں ہونے والی ترقی اور سماجی پروگراموں میں بہتری نے یہ رکاوٹ دور کردی، اس وقت دنیا بھر میں خواتین مردوں کے مقابلے میں زیادہ عرصہ زندہ رہتی ہیں۔

جب 1776ء میں بینجمن فرینکلن نے امریکا کے اعلانِ آزادی پر دستخط کیے تھے تو اُن کی عمر 77 سال تھی، اُس زمانے میں مردوں کی اوسط عمر 34 سال بھی نہیں ہوتی تھی، یعنی اپنے زمانے کے حساب سے فرینکلن نے بہت طویل عمر پائی اور بالآخر 84 سال کی عمر میں وفات پائی۔ اس طویل عمری کا راز وہ شراب نوشی سے پرہیز اور تیراکی کے شوق کو قرار دیتے تھے۔

آج دنیا بھر میں متوقع عمر مردوں کے لیے 70 سال اور خواتین کی 75 سال ہے۔ اس صدی کے وسط یعنی 2050ء تک دنیا میں 100 سال یا اس سے زیادہ عمر رکھنے والے افراد کی تعداد تقریباً 37 لاکھ تک پہنچنے کا امکان ہے، جو 1990ءمیں صرف 95 ہزار تھی۔

جرمنوں کی اوسط متوقع عمر میں مسلسل اضافہ، عورتیں مردوں سے آگے | معاشرہ | DW | 05.11.2019

ایک تحقیق کے مطابق حیاتیاتی طور پر ہماری زیادہ سے زیادہ عمر کی "حد” 150 سال ہے، الّا یہ کہ کوئی مرض لاحق ہو جائے یا کسی قدرتی آفت کے ہاتھوں جان چلی جائے۔

ویکسین کی دستیابی اور طبی لحاظ سے دیگر کامیابیوں کی بدولت عمر میں اضافہ تو ہوا ہے لیکن اس سے کئی نئے مسائل بھی جنم لے رہے ہیں مثلاً دنیا کے چند ممالک اور علاقوں میں بزرگوں کی بڑھتی ہوئی آبادی کی وجہ سے ریٹائرمنٹ کے بعد ان کے لیے سرمائے کا حصول مشکل ہوگیا ہے۔

دوسری جانب اگر انسان کی اوسط عمر میں اضافہ ہوتا ہے تو اس سے مستقبل کے حوالے سے سوچنے کے انداز میں تبدیلی آسکتی ہے اور ممکن ہے کہ وہ مختلف کیریئرز اپنائیں اور اپنی زندگی کے مختلف مراحل کو ایک تسلسل میں لا سکیں۔

حالیہ تاریخ میں کچھ مراحل ایسے آئے ہیں جو انسان کی اوسط عمر کے حوالے سے اچھے امکانات نہیں لائے، مثلاً امریکا پچھلے سال کووِیڈ-19 کی وجہ سے دوسری جنگِ عظیم کے بعد امریکا میں پہلی بار متوقع عمر میں نمایاں کمی دیکھی گئی ہے۔ فرانس میں بھی 2020ء میں اوسط عمر میں کمی آئی ہے۔

عمر کی اوسط حد میں اضافے کے آثار - ایکسپریس اردو

لیکن اس کے واضح اشارے موجود ہیں ہم اوسط عمر میں غیر معمولی اضافے کی جانب بڑھ رہے ہیں۔ اگر لوگ صحت مندی کے ساتھ طویل عمر پائیں تو اس کے معاشی فوائد بھی ہیں۔ رواں ماہ شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق عمر رسیدگی کے عمل کو دھیما کرنے سے ایک سال میں 38ٹریلین ڈالرز کا فائدہ ہو سکتا ہے۔

معاشی طور پر ترقی یافتہ ممالک کی تنظیم او ای سی ڈی کے مطابق اُس کے 25 رکن ممالک جن میں تعلیم کی شرح بہت زیادہ ہے، کی متوقع عمر میں تقریباً چھ سال کا اضافہ ہو سکتا ہے، ان کے ملکوں کے مقابلے میں کہ جہاں شرحِ خواندگی کم ہے۔

سائنسی شواہد کے مطابق ذہنی دباؤ سے بچنا طویل عمری کا راز ہے۔ دماغ کے خلیات کو مضر اثرات سے بچانے والے ایک جین کا تعلق غیر معمولی طویل عمری سے ہے۔ تحقیق کے مطابق عمر رسیدگی کے اثرات کو کم کرنے اور عمر کو بڑھانے کے لیے سگریٹ کے دھوئیں، شراب اور کیڑے مار ادویات سے بچنا اہم ہیں۔

Comments

- Advertisement -