باکو : کاراباخ تنازعے میں آرمینیا کو مسلسل پسپائی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے، آذری وزارت دفاع کی جانب سے کاراباخ ریجن میں آرمینیائی فورسز پر کیے گئے ڈرون حملوں کی ویڈیو جاری کردی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق وسطی ایشیائی ممالک آذربائیجان اور آرمینیا کے مابین متنازعہ علاقے نگورنوکاراباخ پر گزشتہ کئی روز سے تنازعہ جاری ہے جس کے باعث دونوں اطراف درجنوں ہلاکتیں ہوچکی ہیں۔
آذربائیجان کی جانب سے جنگ بندی کے باوجود آرمینیائی فوج پر ڈرون حملے کیے ہیں جس کی ویڈیوز بھی جاری کردی گئی ہیں۔
ڈرون حملوں کی فوٹیجز آذربائیجان کی وزارت دفاع کی جانب سے جاری کی گئی ہے جس میں نسلی آرمینیائی فورسز پر ڈرون کے ذریعے میزائل فائر ہوتے دیکھے جاسکتے ہیں۔
Enemy guns were destroyed in the Khojavend direction of the front
On November 3, in the afternoon, three guns of the Armenian armed forces were destroyed in the Khojavend direction of the front.https://t.co/MwYyBYBFEw pic.twitter.com/5KEcyklmVe
— Azerbaijan MOD (@wwwmodgovaz) November 3, 2020
آذری وزارت دفاع نے دعویٰ کیا کہ آذربائیجان کی افواج نے آرمینیائی فوجی ہارڈویئر کے 22 ٹکڑے کردیے، جن میں چار گرڈ راکٹ لانچر اور دس توپیں شامل ہیں۔
On November 3 in the afternoon, one M-55 anti-aircraft gun of the Armenian armed forces that was placed in one of the high grounds in the Khojavend direction of the front was destroyed by a precise fire of our units.#KarabakhisAzerbaijan#LongLiveAzerbaijan#StopArmenianTerror pic.twitter.com/f927UsyBpe
— Azerbaijan MOD (@wwwmodgovaz) November 4, 2020
خیال رہے کہ نگورنوکارا باخ آذربائیجان کے اندر واقع ہے لیکن 1994 میں ایک جنگ کے خاتمے کے بعد سے آرمینیا کی حمایت یافتہ نسلی آرمینیائی فوج کے کنٹرول میں ہے۔