تازہ ترین

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

سانحہ بلدیہ: رحمان بھولا اعترافی بیان سے مکر گیا

کراچی: سانحہ بلدیہ کیس میں اہم موڑ سامنے آیا کہ جب انسداد دہشت گردی کی عدالت میں مرکزی ملزم رحمان بھولا نے اپنے اعترافی بیان سے صاف انکار کردیا۔

تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی کی عدالت میں سانحہ بلدیہ کیس کی سماعت ہوئی جس میں مرکزی ملزم رحمان بھولا کو مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا گیا۔

ملزم رحمان بھولا نے اپنے اعترافی بیان سے انکار کرتے ہوئے عدالت کو آگاہ کیا کہ ’دفعہ 164 کا کوئی بیان ریکارڈ نہیں کرایا اور نہ ہی بلدیہ فیکٹری کو آگ لگانے کے حوالے سے کوئی بیان ریکارڈ کروایا‘۔

مزید پڑھیں: سانحہ بلدیہ فیکٹری کو5سال ہوگئے، لواحقین آج بھی انصاف کے منتظر

رحمان بھولا نے عدالت میں درخواست دائر کی جس میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ ’تفتیش کے دوران زبردستی بیان لے کر عدالت میں پیش کیا گیا، میں نے کوئی اعترافی بیان نہیں کیا لہذا عدالت اس مقدمے میں نامزد ملزم رضوان قریشی کی جے آئی ٹی کاپی فراہم کرنے کی ہدایت جاری کرے‘۔

دورانِ سماعت گواہ کے طور پر پیش کیے جانے والے عبد الستار، عمر حسن قادری اور دیگر نے بھی اپنے بیانات ریکارڈ کروائے، عمر حسن قادری کا کہنا تھا کہ ’پیسوں کا لین دین کاروبار کی مد میں کیا گیا‘۔

یہ بھی پڑھیں: سانحہ بلدیہ کیس : متحدہ رہنما حماد صدیقی دبئی میں گرفتار

سرکاری وکیل نے ایم کیو ایم کی عدالت میں دائر درخواست پر مؤقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ ’رؤف صدیقی کو پولیس نے چالان کے کالم نمبر 2 میں رکھا ہے اور اس میں نامزد تمام ملزمان ٹرائل کا سامنا کررہے ہیں لہذا متحدہ رہنما کی درخواست کو مسترد کیا جائے‘۔

انسداد دہشت گردی کی عدالت نے مزید سماعت 3 جنوری تک ملتوی کردی۔

خیال رہے بلدیہ کے علاقے میں واقع فیکٹری میں آتشزدگی کی وجہ سے 250 سے زائد افراد جل کر بھسم ہوگئے تھے جب کہ سانحہ 12 مئی میں 30 سے زائد افراد لقمہ اجل بن گئے تھے جس کا ذمہ دار حماد صدیقی کو قرار دیا گیا تھا.


اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -