تازہ ترین

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

باسمتی چاول پر ملکیت کا حق، بھارتی دعوے پر پاکستان کا بڑا اقدام

نئی دہلی / لاہور: بھارت نے باسمتی چاول کی قسم پر ملکیت کا حق حاصل کرنے کے لیے یورپی یونین میں درخواست جمع کرائی تو پاکستان نے اس دعوے کی مخالفت کرتے ہوئے تحریری جواب جمع کرادیا۔

بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق بھارت نے باسمتی چاول کی حقِ ملکیت کا دعویٰ کرتے ہوئے یورپی یونین میں درخواست جمع کرائی جس میں مؤقف اختیار کیا کہ چاول کی اس قسم کا مالک دراصل بھارت ہے۔

معاشی مبصرین کے مطابق بھارت کی جانب سے دائر کی جانے والی درخواست پر پاکستان کی برآمدات خطرے میں پڑ سکتی تھی۔ دوسری جانب پاکستان نے بھارتی دعوے کے خلاف یورپی یونین میں تحریری جواب ’پروٹیکٹڈ جیوگرافیکل انڈیکیشن‘ میں جمع کرادیا۔

فرانسیسی خبررساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے چاول مل کے شریک مالک کا کہنا تھا کہ بھارتی دعویٰ پاکستانی صنعت پر معاشی بم گرانے کا حربہ ہے مگر وہ اس میں بری طرح سے ناکام رہے گا، بھارت عالمی منڈی میں باسمتی چاول کی برآمد پر پاکستانی مارکیٹ کو غضب کرنا چاہتا ہے، یہ چاول پاکستانی اور بھارتی سرحدوں کے قریب اگایا جاتا ہے۔

مزید پڑھیں: باسمتی چاول کی برآمدات میں16 فیصد اضافہ

پاکستان رائس ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے نائب صدر ملک فیصل جہانگیر کا کہنا تھا کہ پاکستانی باسمتی زیادہ آرگینک اور بہتر ذائقے کا حامل ہے، پاکستان بھارت کو قائل کرنے میں کامیاب رہے گا اور ایک نئی درخواست ‘مشترکہ ورثے‘ کے طور پر جمع کرائی جانے کا امکان موجود ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ دونوں ممالک اس تنازع کو خوش اسلوبی سے حل کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے۔

واضح رہے کہ یورپی یونین نے پاکستان اور بھارت کو معاملے کا خوش اسلوبی سے حل نکالنے کے لیے ستمبر تک کی مہلت دی ہے۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ یورپین منڈیوں میں باسمتی چاول کی مانگ بڑھ گئی ہے، جس کی تصدیق یورپین کمیشن کی جانب سے جاری رپورٹ میں کیا گیا ہے۔

یورپی کمیشن کے مطابق تین لاکھ ٹن باسمتی چاول کی طلب پاکستان سے پوری کی جاتی ہے۔

پاکستان اور بھارت عالمی منڈی میں باسمتی چاول برآمد کررہے ہیں، جس سے بھارت کو سالانہ 6.8 ارب ڈالر جبکہ پاکستان کو 2.2 ارب ڈالر حاصل ہوتے ہیں۔

اقوام متحدہ کے اعداد و شمار کے مطابق چاول کی برآمد میں پاکستان کو چوتھی پوزیشن حاصل ہے۔ باسمتی چاول صرف بھارت اور پاکستان سے ہی عالمی منڈی میں پہنچتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان گلابی نمک کو عالمی سطح پر رجسٹرڈ کرانے کے لیے تیار

جنوب مشرقی ایشیا کے خطے میں واقع دونوں ممالک میں باسمتی چاول کو بنیادی خوراک کی حیثیت حاصل ہے۔ اس کو مختلف ذائقوں اور پکوانوں کے ساتھ پکایا جاتا ہے۔

Comments

- Advertisement -