ہفتہ, مئی 18, 2024
اشتہار

بٹگرام، چیئر لفٹ میں پھنسے تمام افراد کو ریسکیو کرلیا گیا

اشتہار

حیرت انگیز

بٹگرام میں چیئر لفٹ میں پھنسے تمام  8 افراد کو ریسکیو کرلیا گیا ہے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق نگراں وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (ٹوئٹر) پر بتایا کہ چیئر لفٹ میں پھنسے تمام افراد کو ریسکیو کرلیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ لوگوں کو ریسکیو کرنے کا آپریشن کامیابی سے مکمل ہوگیا ہے۔

- Advertisement -

نگراں وزیر داخلہ نے کہا کہ پاک فوج کے بہادر جوانوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں اور ان کی محنت اور عزم کو سراہتا ہوں۔

یہ انتہائی مشکل اور کٹھن آپریشن تھا، آئی ایس پی آر

آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ جی او سی ایس ایس جی ریسکیو آپریشن کی قیادت کی، پاک فوج کے اسپیشل سروسز گروپ کی سلنک ٹیم نے 600 فٹ بلندی پر آپریشن کیا، ٹیم نے چیئر لفٹ میں پھنسے افراد کو بحفاظت ریسکیو کیا ہے۔

ترجمان پاک فوج کا کہنا ہے کہ یہ ایک انتہائی مشکل اور کٹھن آپریشن تھا جس میں سول انتظامیہ، مقامی افراد نے بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیا، ریسکیو آپریشن کے لیے مقامی کیبل ایکسپرٹ کی بھی خدمات حاصل کی گئیں۔

قبل ازیں پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کا کہنا تھا کہ اب تک مجموعی طور پر پانچ بچے ریسکیو کیے جاچکے ہیں، جی او سی ایس ایس جی خود ریسکیو آپریشن کی قیادت کررہے ہیں، ۔

ریسکیو کیے گئے لوگوں میں عرفان، نیاز محمد، رضوان، گل فراز اور شیر نواز شامل ہیں۔

اس سے قبل بٹگرام میں چیئر لفٹ میں پھنسے دو بچوں کو سلنگ آپریشن میں ریسکیو کیا گیا تھا، دونوں بچوں کو بحفاظت زمین پر اتار لیا گیا تھا۔

ایک بچے کے ہیلی کاپٹر کے ذریعے ریسکیو کے بعد گراؤنڈ سے ریسکیو آپریشن جاری رہا تھا، ہیلی کاپٹر ریسکیو آپریشن رات اور موسم کے باعث روکا گیا تھا۔

متبادل طریقوں سے آرمی کا ریسکیو آپریشن جاری تھا ، ایک اور چھوٹی ڈولی کو اسی تار پر ڈال دیا گیا تھا، چھوٹی ڈولی کے ذریعے باقی افراد کو ریسکیو کیا گیا۔

واضح رہے کہ جی او سی ایس ایس چیئر لفٹ میں پھنسے لوگوں کے لیے ہونے والے آرمی ریسکیو آپریشن کی قیادت خود کر رہے تھے، ہیلی کاپٹر سے سلنک ریسکیو آپشن کے علاوہ باقی آپشنز بھی دیکھےجا رہے ہیں، ہیلی کاپٹر کے قریب جانے سے لفٹ ہلنا شروع ہو جاتی ہے۔

اوپر30 فٹ کی بلندی پر موجود ایک اور تار کی وجہ سے آپریشن میں مشکلات پیش آرہی ہیں، یہ بھی کوشش کی جا رہی ہے کہ ہیلی کاپٹر سے ہارنیس کے ذریعے پھنسے افراد کو نکالا جائے۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ اس کے ساتھ رات کی تاریکی میں آپریشن جاری رکھنے کے لیے بھی مختلف آپشنز زیرِغور ہیں۔

چیئر لفٹ زمین سے 900 فٹ کی بلندی پر پھنسی ہوئی ہے، پاک آرمی ریسکیو آپریشن کو رات ہونے کی صورت میں بھی جاری رکھا جائے گا۔

چیئر لفٹ ایک میل چلی تو پہلی رسی ٹوٹی

بچے صبح 7 بجے کے وقت چیئرلفٹ کے ذریعے اپنے اسکول جارہے تھے کہ لفٹ کی تین میں سے دو رسیاں ٹوٹنے سے چیئرلفٹ تقریباً 900 فٹ کی بلندی پر پھنس گئی۔

چیئرلفٹ میں پھنسے شخص گلفراز نے بتایا کہ 6 بچے اور 2 افراد صبح 6 بجے چیئرلفٹ میں سوار ہوئے تھے، 7 بجے چیئرلفٹ کی پہلی ایک رسی اور پھر دوسری بھی ٹوٹ گئی، چیئرلفٹ ایک میل چلی تو پہلی رسی ٹوٹی۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم صبح سے مدد کے منتظر ہیں، چیئرلفٹ میں ہم 8 لوگ موجود ہیں ، اس میں موجود بچوں کی عمر10 سے 13 سال کے درمیان ہے۔

گلفراز کا کہنا تھا کہ لفٹ میں پھنسے ہمیں 5 گھنٹے ہوگئے، چیئرلفٹ میں ایک لڑکا تین گھنٹے سے بے ہوش ہے، یہ لڑکا دل کے عارضے میں مبتلا ہے اور اسپتال جارہا تھا، لفٹ میں ہم 8 افراد موجود ہیں، چیئرلفٹ میں ہمارے پاس پینے کا پانی تک نہیں اور فون کی بیٹری بھی ختم ہورہی ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں