اشتہار

بھارت میں مسلسل شکستوں کے بعد بین اسٹوکس تنقید کی زد میں آگئے

اشتہار

حیرت انگیز

انگلش ٹیم بھارت کے خلاف لگاتار تیسرا ٹیسٹ ہار گئی جس کے بعد کپتان بین اسٹوکس پر تنقید کے نشتر چلائے جارہے ہیں۔

رانچی میں ہونے والے مقابلے میں انگلینڈ کو بھارت کے خلاف مسلسل تیسری شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ تیسرے اور چوتھے ٹیسٹ میں جیت کا موقع ہاتھ آنے کے باوجود مہمان ٹیم نے اسے گنوا دیا اور ان کی بیٹنگ لائن بری طرح فلاپ ہوئی تھی۔

ٹیم کی کارکردگی سے بظاہر پریشان اسٹوکس نے چوتھا میچ ہارنے کے بعد پریس کانفرنس کے دوران اپنی ٹیم کی کوششوں کا دفاع کیا تھا۔ انھوں نے انگلینڈ کی جارحانہ باز بال کرکٹ پر بھی گفتگو کی تھی۔

- Advertisement -

بین اسٹوکا کا کہنا تھا کہ جارحانہ پن کیا ہے اور اسے میدان میں کس طرح ظاہر کیا جاتا ہے۔ ہر کوئی اپنے بہترین ارادوں کے ساتھ میدان میں اترتا ہے۔ تاہم جب درست نتیجہ نہیں نکلتا تو لوگ کہتے ہیں کہ ہم میں جارحانہ پن نہیں ہے۔

انھوں نے کہا کہ ہم میدان میں وہی کرنے کی کوشش کرتے ہیں جو ہمارے خیال میں میچ جیتنے کا بہترین طریقہ ہوتا ہے۔ جب لوگ کہتے ہیں کہ ہم کافی جارحانہ نہیں ہیں تو یہ مناسب تبصرہ نہیں ہے۔

سیریز میں شکست کے باوجود اسٹوکس آئندہ کے لیے پُرامید ہیں، انھوں نے کہا کہ ہم ہر میچ جیتنا چاہتے ہیں اور ہر سیریز جیتنا چاہتے ہیں۔ یہ پہلی سیریز میں ہمیں شکست ہوئی ہے۔

تاہم ابھی آگے ہمیں بہت سی سیریز کھیلنی ہے۔ ہارنے والی ٹیم کا حصہ ہونا ہمیشہ مایوس کن ہوتا ہے۔ کرکٹ میں ہمیشہ آپ کو مہارت دکھانا ہوتی ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں