تازہ ترین

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

بلال یاسین پر حملہ کیوں کیا گیا، معمہ حل، شوٹرز نے گرفتاری پیش کر دی

لاہور: پاکستان مسلم لیگ ن کے ایم پی اے بلال یاسین پر حملہ کیوں کیا گیا تھا، معمہ حل ہو گیا، شوٹرز نے گرفتاری پیش کر دی۔

تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی کے رکن بلال یاسین پر حملہ کرنے والوں نے ایک روز قبل گرفتاری پیش کر دی ہے، ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ دونوں شوٹرز کو ایک سیاسی شخصیت نے سی آئی اے میں پیش کروایا۔

ذرائع کے مطابق شوٹرز ماجد اور کاشف بلال گنج ہی کے رہائشی ہیں، دونوں شوٹرز لوئر مال میں جوئے خانے کے رکھوالے بھی رہے، ایم پی اے بلال یاسین پر حملہ ایک دکان کے تنازعے پر کیا گیا تھا۔

گرفتار شوٹرز کا ایک گھر مورکھنڈا ننکانہ صاحب کے قریب بھی ہے، پولیس نے مکمل تفتیش کے بعد آج گرفتاری ڈالنے کے بعد پکڑے جانے کا انکشاف کیا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ کل دونوں ملزمان کو عدالت میں پیش کر کے مزید تفتیش کے لیے ریمانڈ لیا جائے گا۔

بلال یاسین قاتلانہ حملے کی تحقیقات سی آئی اے پولیس کے حوالے

آج بلال یاسین کو بھی پولیس اور دیگر اداروں نے قاتلانہ حملہ کرنے والوں کے بارے میں بتایا دیا تھا، بلال یاسین کا کہنا تھا کہ یہ صرف حسد کا معاملہ ہے، ان پر گھٹیا سوچ رکھنے والوں نے حملہ کیا، ایسے کردار کے لوگ سامنے آئے ہیں، جنھیں میں ڈسکس کرنے کے قابل بھی نہیں سمجھتا۔

واضح رہے کہ بلال یاسین پر 31 دسمبر کو قاتلانہ حملہ کیا گیا تھا، جس میں وہ شدید زخمی ہو گئے تھے، انھیں کئی گولیاں لگی تھیں، اس معاملے میں شوٹرز کو اسلحہ فراہم کرنے والے افضل پٹھان کی گرفتاری عمل میں آئی تھی، دوران تفتیش افضل کے انکشاف پر 2 اہم کرداروں ساجد گرمااور محسن کے نام سامنے آئے، بلال یاسین پر حملے میں مجموعی طور پر 6 ملزمان کو حراست میں لیا گیا۔

بعد ازاں، پولیس نے انکشاف کیا کہ اس کیس میں دبئی اور برطانیہ سے گینگز آپریٹ کرنے والا انڈر ورلڈ مافیا کا کردار بھی سامنے آ یا ہے، اسلحے کے گرفتار امپورٹر کا انڈر ورلڈ مافیا کے ساتھ رابطے ہیں، پولیس نے اس سے متعلق ثبوت حاصل کر لیے، زیر حراست ملزمان کے بیانات میں اس سلسلے میں بڑے انکشافات ہوئے۔

Comments

- Advertisement -