آج کے دن کشمیر کے ڈوگرہ راجا نے عوامی رائے اور تقسیم ہند کے فارمولے کے برخلاف ایک معاہدے کے تحت بھارت میں شمولیت اختیار کی تھی، کشمیر ی عوام آج یومِ سیاہ مناہ رہے ہیں۔
تقسیمِ ہند کے وقت کشمیر کی ریاست پر ڈوگرہ نامی ہندو راجہ کی حکومت تھی جبکہ ریاست کی اکثریتی آبادی مسلمان تھی۔ انگریز حکومت کی جانب سے تیار کردہ تقسیم کے فارمولے کے تحت مسلم اکثریتی علاقوں کا الحاق پاکستان کے ساتھ اور غیر مسلم علاقوں کا الحا ق ہندوستان کے ساتھ ہونا تھا۔
کشمیر کے راجا ڈوگرہ نے تقسیم کےفارمولے اور عوامی امنگوں کو نظر انداز کیا اور بھارت کے وزیر اعظم جواہر لعل نہرو سے ساز باز کرکے الحاق کا معاہدہ کرلیا۔
ریاست کشمیر اور جواہر لعل نہر و کے درمیان معاہدہ ہوتے ہی ہندوستانی فوجوں نے 27 اکتوبر 1947 کو کشمیر ایئر پورٹ پر اتر کر سب سے پہلے اس کا نظم و نسق اپنے اختیار میں لے لیا اور اس کے بعد ہندوستانی افواج مختلف راستوں سے کشمیر میں داخل ہوگئیں۔
آج ا س واقعے کے 69 سال بعد بھی کشمیر ی عوام اس فیصلے کو غیر قانونی اور غیر آئینی قرار دیتے ہیں اور بھارتی فوج کے نہتے کشمیریوں پر کیے جانے والے مظالم کے خلاف صف آراء ہیں۔
بھارتی فوج نے 69 سال کے طویل عرصے میں کشمیری عوام پر ظلم و ستم ڈھا کر ان کی رائے اپنے حق میں کرنے کی ناکام کوشش کرنے کی تاریخ رقم کی ہے، بھارتی مظالم کے ساتھ ساتھ کشمیر ی عوام کا جوش و ولولہ اور آزادی کا جذبہ بھی بڑہتا ہی جارہا ہے۔
رواں سال جون میں کشمیر کی جنگِ آزادی کے نوجوان رہنما برہان وانی کی شہادت نے کشمیری عوام میں آزادی کی نئی روح پھونک دی‘ کرفیو کے باوجود لاکھوں افراد نے جنازے میں شرکت کی اور پاکستان کے حق میں نعرے لگائے۔
اس واقعے کے بعد سے وادی میں کشیدگی عروج پر ہے اور بھارتی غاصب افواج نے تین ماہ سے زائد عرصے سے کرفیو نافذ کررکھا ہے جس کے سبب کشمیری عوام اپنے بنیادی حقوق اور ضروریاتِ زندگی سے بھی محروم کردیے گئے ہیں۔
تین ماہ کے اس عرصے میں بھارت نے ظلم وستم کی انتہا کردی ہے اوراب تک 100 سے زائد شہری شہید ہوچکے ہیں ۔ کشمیریوں کے خلاف بے دریغ ممنوعہ گنوں کا استعمال کیا جارہا ہے جس سے سینکڑوں کی تعداد میں کشمیر یوں کی آنکھیں ضائع یا متاثر ہوچکی ہیں۔
کشمیر ی عوام آج 69 سال کا طویل عرصہ ظلم وبربریت اورجبر سہنے کے بعد بھی اپنا حق ِ رائے دہی ترک کرنے پر تیار نہیں ہیں اور بھارتی مظالم کے خلاف آج دنیا بھر میں یومِ سیاہ منا رہے ہیں۔
کشمیر کی تاریخ کا سیاہ دن ‘ ٹویٹر پر ٹاپ ٹرینڈ کر رہا ہے
Never Forget 27th October #1947 Black Day @Nomysahir @FarhanKVirk #KashmirBlackDayInHistory pic.twitter.com/O4NK9rKlAA
— Yahya Mir (@YahyaMirOrakzai) October 26, 2016
https://twitter.com/Nomysahir/status/791172500956782592
https://twitter.com/JawadKPak/status/791176593012101120
The hero of youth , the real hero of Muslims Burhan Wani Shadeed #KashmirBlackDayInHistory #Humanrights pic.twitter.com/nYZCxa5Dbu
— Qaisar Sharif (@Qaisarsharif555) October 26, 2016
https://twitter.com/jangojadoon/status/791170233465724928
https://twitter.com/sadamengr/status/791170059750244352
All they want is "GO INDIAN DOGS GO BACK"
#KashmirBlackDayInHistory pic.twitter.com/mfo7JKxD0R— Raza Ali Akhtar🌐 (@RazaKamboh) October 26, 2016
#KashmirBlackDayInHistory
Kashmir has been violated every day since Indian boots descended in the valley pic.twitter.com/WWorB7fKoH— Sabena Siddiqi (@sabena_siddiqi) October 26, 2016
https://twitter.com/KhatijahFatima/status/791154644873601024