اشتہار

اشرف غنی، عبداللہ عبداللہ مذاکرات کے لیے تیار ہیں: زلمے خلیل زاد

اشتہار

حیرت انگیز

کابل: امریکی نمایندہ خصوصی برائے افغان امن عمل زلمے خلیل زاد نے کہا ہے کہ اشرف غنی اور عبداللہ عبداللہ مذاکرات کے لیے تیار ہیں۔

تفصیلات کے مطابق زلمے خلیل زاد نے ٹویٹ کے ذریعے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ دونوں رہنما مذکرات کے لیے تیار ہیں، اور سیاسی بحران کا خاتمہ چاہتے ہیں۔

انھوں نے لکھا کہ دونوں رہنماؤں کی ترجیح امن اور مصالحت ہے، انھوں نے کہا ہے کہ وہ سیاسی بحران کا خاتمہ چاہتے ہیں، ہم نے گزشتہ ہفتے مل کر قابل قبول حکومت بنانے کے لیے کوششیں کیں، ہم یہ معاونت جاری رکھیں گے۔

- Advertisement -

کابل، اشرف غنی کی تقریب حلف برداری کے دوران راکٹ حملہ

یاد رہے کہ گزشتہ روز غیر ملکی میڈیا نے کہا تھا کہ افغانستان میں صدارت کے معاملے پر امریکی ثالثی ناکام ہو گئی ہے، جس کے بعد نو منتخب صدر اشرف غنی اور اپوزیشن رہنما عبداللہ عبداللہ نے ایک ہی وقت پر مختلف مقامات پر حلف برداری کی تقریبات منعقد کیں اور افغانستان کے نئے صدر ہونے کا حلف اٹھایا۔

کابل کے صدارتی محل میں منعقدہ اشرف غنی کی تقریب حلف برداری میں بین الاقوامی نمایندے بھی موجود تھے، جن میں زلمے خلیل زاد، امریکی فوج اور ناٹو فورسز کے کمانڈر جنرل اسکاٹ ملر بھی شامل تھے۔ زلمے خلیل زاد نے اس سے قبل فریقین میں معاہدہ کرانے کی کوشش کی لیکن کامیابی نہیں مل سکی تھی۔

افغان طالبان کے ترجمان سہیل شاہین نے بھی صورت حال پر تبصرہ کرتے ہوئے غیر ملکی میڈیا کو بتایا تھا کہ دو بڑے رہنماؤں کے درمیان یہ سیاسی تعطل ملک کے امن کے امکانات کے لیے اچھی علامت نہیں ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں