تازہ ترین

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

انسانی دماغ کو کھانے والا ’نگلیریا‘ کیا ہے؟ جانیے!

دماغ کو کھانے والا جراثیم ’نگلیریا‘ ایک بار پھر متحرک ہوگیا، یہ جان لیوا جراثیم ناک کے ذریعے انسانی دماغ تک پہنچتا ہے اور اس کے ٹشوز کو شدید نقصان پہنچاتا ہے۔

اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں کنسلٹنٹ فزیشن جناح اسپتال ڈاکٹر محمد عمر سلطان نے نگلیریا کے حملے اور اس سے بچاؤ کیلئے ناظرین کو اہم معلومات سے آگاہ کیا۔

انہوں نے بتایا کہ نیگلیریا فاؤلری ایک دماغ خور جرثومہ ہے، جب کوئی فرد نیگلیریا فاؤلری سے آلودہ پانی میں نہاتا ہے یا ناک صاف کرتا ہے یا کسی اور طریقے سے پانی اگر ناک میں چلا جائے تو یہ جرثومہ ناک کے ذریعے دماغ میں جاکر دماغ کا اگلا حصہ کھانا شروع کر دیتا ہے۔

جراثیم

ان کا کہنا تھا کہ نیگلیریا کوئی بیکٹیریا یا وائرس نہیں ہے بلکہ ایک خلوی جاندار امیبا کی ایک قسم ہے جو دوسروں سے خوراک حاصل کرتا ہے، یہ جاندار صاف پانی میں پایا جاتا ہے اور عام طور پر تالاب، سوئمنگ پول یا گھر میں پانی کی ٹنکیوں میں ملتا ہے۔

ڈاکٹر عمر سلطان نے بتایا کہ نیگلیریا فاؤلری سے متاثر ہونے والے فرد کو پہلے ہلکا سر درد ہوتا ہے جس کے بعد بخار اورغنودگی طاری ہونے لگتی ہے، طبیعت زیادہ خراب ہونے پر جب ہسپتال لایا جاتا ہے تو بہت دیر ہوچکی ہوتی ہے اور تب تک یہ جرثومہ فرد کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا چکا ہوتا ہے، اس جرثومے سے متاثر 95 فیصد افراد ہلاک ہوجاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جرثومے سے متاثر ہونے کے بعد علاج بہت مشکل ہے، اس لیے صرف احتیاط سے ہی اس مرض سے بچا جاسکتا ہے۔

نیگلیریا جراثیم پانی میں کلورین یا کپڑے دھونے کے لیے استعمال ہونے والے بلیچ سے ختم ہو جاتا ہے، اس لیے لوگ اپنے گھروں کی ٹنکیوں میں کلورین کا استعمال کریں۔

Comments

- Advertisement -