تازہ ترین

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

بریگزٹ معاہدے کی منظوری، تھریسامے کی ایم پیز کو قائل کرنے کی کوشش

لندن : برطانوی وزیر اعظم تھریسامے اراکین پارلیمنٹ کو قائل کرنے کی کوشش کررہی ہیں تاکہ بریگزٹ ڈیل کی منظوری کےلیے تیسری مرتبہ ہونے والی ووٹنگ میں کامیابی حاصل کرسکیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ برطانوی پارلیمنٹ میں بریگزٹ ڈیل کی دو مرتبہ ناکامی کے بعد وزیر اعظم نے آئندہ ہفتے (20 مارچ) کو تیسری مرتبہ ووٹنگ کروانے کا اعلان کیا ہے۔

مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم نے قبول کیا کہ وہ اپنے ہی طے کردہ بڑے اہداف کو پورا کرنے میں ناکام رہیں ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ جمعرات کے روز برطانوی اراکین پارلیمنٹ کی جانب سے یہ مطالبہ کیا گیا ہے کہ بریگزٹ کی ڈیڈ لائن میں 29 سے بڑھا کر توسیع کی جائے۔

یورپی یونین کونسل کے صدر ڈونلڈ ٹسک کا کہنا ہے کہ اگر برطانیہ بریگزٹ کی پالیسیوں پر مزید غور کرنا چاہتا ہے تو یورپی یونین کے سربراہان یورپی یونین سے برطانوی انخلاء میں طویل مدت کی توسیع کریں۔

خیال رہے کہ منگل کے روز بریگزٹ معاہدے کے مسودے کی منظوری کےلیے ہونے والی ووٹنگ میں اراکین پارلیمنٹ بریگزٹ ڈیل کو دوسری مرتبہ مسترد کیا تھا۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق بدھ کے روز برطانوی ایم پیز نے برطانیہ کا یورپی یونین سے بغیر ڈیل کے انخلاء کو نامنظور کیا تھا جبکہ قانون کے مطابق مذکورہ معاملے پر ووٹنگ قانون کے تحت نہیں تھی، موجودہ قانون کے تحت برطانیہ 29 مارچ کو بغیر ڈیل یورپی یونین سے نکل جائے گا۔

مزید پڑھیں : وزیر اعظم تھریسامے تیسری مرتبہ بریگزٹ‌ معاہدے پر ووٹنگ کےلیے پُرعزم

مزید پڑھیں : بریگزٹ معاہدے میں پیش رفت؟ وقت بہت کم ہے

برطانوی وزیر اعظم تھریسامے نے خبردار کیا کہ حد زیادہ ترجیحات کے باعث دو مرتبہ بریگزٹ ڈیل مسترد ہوچکی ہے اگر اس مرتبہ بھی مسترد ہوئی برطانیہ کو بریگزٹ کےلیے طویل عرصے تک توسیع لینا پڑے گی کیوں برطانیہ کو یورپی پارلیمنٹ کے الیکشن میں حصّہ لینے کی ضرورت پڑے گی۔

یاد رہے کہ بدھ کے روز برطانوی وزیرعظم تھریسامے کو ایک اور دھچکا لگا تھا جب اراکین پارلیمنٹ میں بریگزٹ معاہدے پر نظرثانی ڈیل بھی 242 کے مقابلے میں 391 ووٹوں سے مسترد ہوگئی تھی۔

بریگزٹ کے تحت برطانیہ کو 29 مارچ کو یورپی یونین سے علیحدہ ہونا ہے، جبکہ تھریسا مے کی جانب سے یورپی رہنماؤں سے مسلسل رابطوں کے باوجود وہ ڈیل کو بچانے میں ناکام نظر آرہی ہیں۔

Comments

- Advertisement -