لندن : برطانیہ میں توقع سے زیادہ بڑھتی ہوئی مہنگائی کے باعث عوام روزمرہ کی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے اس حد تک مجبور ہوگئے ہیں کہ صحت مند غذائیں ان کی پہنچ سے دور ہوگئیں۔
کھانے پینے کی اشیاء سے لے کر گھروں میں استعمال ہونے والی بنیادی ضروریات کی چیزوں کی قیمت میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے جس کے سبب ان کا گھریلو بجٹ بری طرح متاثر ہوگیا ہے۔
برطانیہ میں بڑھتی مہنگائی سے پریشان لاکھوں گھرانے روز مرہ کے اخراجات میں کمی لانے اور پیسہ بچانے کیلئے ایک وقت کا کھانا کم کھا رہے ہیں یا سستی خوراک خریدنے پر مجبور ہیں۔
گزشتہ دنوں کیے جانے والے ایک سروے میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ برطانیہ میں ہر10 میں سے8 افراد (80 فیصد) اپنے کھانے پینے کی عادتوں میں تبدیلی لارہے ہیں۔
اس حوالے سے غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بڑھتی ہوئی ہوشربا مہنگائی کی وجہ سے تازہ سبزیاں اور مچھلی کا گوشت عوام کی پہنچ سے دور ہوگیا ہے۔
افراط زر کی بڑھتی ہوئی شرح کے باعث لوگ اپنے اہل خانہ کو پیزا اور گوشت کھلانے کے بجائے سستی خوراک خرید کر گزارا کررہے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق عوام کی اکثریت رعایتی پیکج اور تعارفی پیشکش جیسے اعلانات کا فائدہ اٹھا رہی ہے اور سستی اشیاء خریدنے کو ترجیح دے رہی ہیں۔
اس کے علاوہ شہریوں کی بڑی تعداد سستی اشیاء خریدنے پر مجبور ہے وہ لوگ جو پہلے سستی چیزیں خریدنا بھی ہپسند نہیں کرتے تھے اب وہ بھی کفایت شعاری سے کام لے رہے ہیں۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ ان کو فروزن خوراک خریدنے میں زیادہ دلچسپی ہے کیونکہ یہ مائیکرو ویو میں فوراً تیار ہو جاتی ہیں اور گیس کی بچت کرنے میں بھی آسانی ہوتی ہے اس کے علاوہ یہ ماہانہ اخراجات میں کمی کا بہترین ذریعہ بھی ہے۔
ایک مقامی خاتون جو اپنے تین بچوں کیلئے باقاعدگی سے گائے کے گوشت کے پکوان یا تازہ سبزیوں سے بھرے اسٹو روسٹ کرتی تھیں اب وہ انہیں چکن نگٹس اور فرائز یا آلو کا بھرتہ بنا کر دے رہی ہیں جو انہیں سستا پڑتا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ میری ماہانہ آمدنی زیادہ تر حصہ مکان کے کرائے، گیس بجلی کے بلوں اور دیگر اشیاء کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کی ادائیگی پر خرچ ہوجاتا ہے۔
برطانیہ کے کنزیومر پرائس انڈیکس (سی پی آئی) کے مطابق جیسے جیسے اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں اضافہ ہورہا ہے لوگ تازہ خوراک کے بجائے پروسیس شدہ اور پیک شدہ مصنوعات کو اہمیت دے رہے ہیں۔
سی پی آئی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ سال کے اسی مہینے کے مقابلے ماہ ستمبر میں تازہ سبزیوں کی قیمتوں میں تقریباً 14 فیصد اضافہ ہوا۔
تازہ گائے کا گوشت بھی 14 فیصد، مچھلی 15 فیصد، پولٹری 17 فیصد، انڈے 22 فیصد اور کم چکنائی والے دودھ کی قیمت میں 42 فیصد اضافہ ہوا۔
مزید پڑھیں : کم فرائز کے ساتھ برگر؟
ایک برطانوی خیراتی ادارے فوڈ فاؤنڈیشن کی عہدیدار کا کہنا ہے کہ یہ بات ہمارے علم میں ہے کہ سستے اور پراسیس شدہ کھانوں کے استعمال سے موٹاپے کا امکان سب سے زیادہ ہوتا ہے۔
بازار میں ملنے والے پیک شدہ کھانوں میں نمک، چکنائی اور چینی کی غیر صحت بخش مقدار کے علاوہ ذائقہ بڑھانے والے اور غذا کو دیر تک محفوظ کرنے والے کیمیکلز شامل ہوتے ہیں۔ ان کیمیکلز سے موٹاپے، دل کی بیماریوں، ذیابیطس ٹو اور کینسر کی مختلف اقسام کے زیادہ خطرات درپیش ہوتے ہیں۔