تازہ ترین

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

نئی دہلی: مشتعل ہجوم نے فوجی اہلکار کو بھی نہ بخشا، گھر کو آگ لگا دی

نئی دہلی: بھارتی دارالحکومت نئی دہلی کے خونریز ہندو مسلم فسادات میں آر ایس ایس کے غنڈوں اور انتہا پسندوں نے فوج کے جوان کو بھی نہ بخشا اور اس کا گھر جلا دیا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق 25 فروری کی بھری دوپہر میں مسلح اور مشتعل ہندو انتہا پسندوں کا ہجوم نئی دہلی کے علاقے خاص کھجوری گلی میں داخل ہوا اور ایک ایک کر کے تمام گھروں کو جلانا شروع کیا۔

گلی میں موجود ہاؤس نمبر 76 کے باہر لگی نیم پلیٹ پر محمد انیس لکھا تھا جبکہ اس کے نیچے اہلکار بارڈر سیکورٹی فورس ( بی ایس ایف) بھی درج تھا، اس کے باوجود انتہا پسندوں نے فوجی جوان کا گھر بھی نہ چھوڑا۔

مشتعل ہجوم نے پہلے گھر کے باہر کھڑی گاڑیوں کو آگ لگائی، اس کے بعد کئی منٹ تک وہ گھر پر پتھراؤ کرتے رہے۔ اس دوران وہ چیختے رہے، ’ادھر آ پاکستانی، تجھے ناگریکتا (شہریت) دیتے ہیں‘، اس کے بعد انہوں نے گھر کے اندر گیس سلنڈر پھینکا جس سے آگ بھڑک اٹھی۔

مشتعل ہجوم کی دیوانگی کی زد میں آنے والا اہلکار انیس گزشتہ 3 برسوں سے جموں و کشمیر میں سرحد کی حفاظت پر تعینات تھا۔

واقعے کے وقت انیس اور اس کے والد مزید 2 افراد کے ساتھ گھر میں موجود تھے جو موقع کی نزاکت بھانپ کر بھاگ نکلے، بعد ازاں ایک فوجی دستے کی مدد سے وہ اپنی جان بچانے میں کامیاب ہوئے۔

مذکورہ علاقے میں ہندو شدت پسندوں نے 35 گھروں کو جلا کر خاکستر کردیا۔ بی ایس ایف اہلکار کی کچھ عرصے بعد شادی ہونے والی تھی اور اہلخانہ کا کہنا ہے کہ ان کی تمام جمع پونجی، شادی کے لیے جمع کیا گیا ساز و سامان، زیورات اور گھر میں رکھے 3 لاکھ روپے نقد سب جل کر خاک ہوچکا ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق کھجوری خاص ہندو اکثریتی علاقہ ہے تاہم متاثرین کا کہنا ہے کہ واقعے میں کوئی مقامی شخص ملوث نہیں تھا، سب باہر کے لوگ تھے۔ اس دوران علاقے کے ہندو افراد حملہ آوروں کی منتیں کرتے رہیں کہ وہ یہاں سے چلے جائیں اور کسی کو نقصان نہ پہنچائیں۔

یاد رہے کہ نئی دہلی میں اتوار سے شروع ہونے والے مسلم کش فسادات میں مرنے والوں کی تعداد 42 ہوگئی ہے جبکہ 48 گھنٹے کے دوران 3 مساجد، ایک مزار، اور مسلمانوں کے بے شمار گھر اور گاڑیاں جلا دی گئی ہیں۔

مودی سرکار نے متاثرہ علاقوں میں کرفیو لگا دیا ہے جبکہ نماز جمعہ کے اجتماعات پر بھی پابندی عائد رہی۔ متاثرہ علاقوں میں تجارتی مراکز بند ہیں، مسلمانوں کے خاکستر گھر اور تباہ کاروبار ان پر گزری قیامت کا پتہ دے رہے ہیں۔

Comments

- Advertisement -