جمعہ, مئی 17, 2024
اشتہار

شوہر کو جیل میں بی کلاس کی سہولیات فراہم کی جائیں، بشریٰ بی بی

اشتہار

حیرت انگیز

چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے شوہر کو اڈیالہ جیل منتقل کرنے اور بی کلاس قیدی کی سہولیات فراہم کرنے کیلیے محکمہ داخلہ پنجاب کو خط لکھ دیا۔

سابق خاتون اوّل بشریٰ بی بی کی جانب سے محکمہ داخلہ پنجاب کو بھجوائے گئے خط میں مطالبہ کیا گیا کہ شوہر قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان، آکسفورڈ یونیورسٹی سے فارغ التحصیل اور پاکستان کے سابق وزیر اعظم رہ چکے ہیں لہٰذا انہیں اٹک سے اڈیالہ جیل منتقل کر کے بی کلاس قیدی کی سہولیات فراہم کی جائیں۔

بشریٰ بی بی نے اپنے خط میں واضح کیا کہ ٹرائیل کورٹ نے اپنے حکم میں واضح کیا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو اڈیالہ جیل منتقل کیا جائے۔

- Advertisement -

انہوں نے خط میں لکھا کہ سابق وزیر اعظم کو جیل میں گھر سے کھانا اور ادویات کی سہولیات بھی میسر نہیں ہیں، ایسی صورتحال میں ان کی جان کو جیل میں شدید خطرات لاحق ہیں۔

5 اگست کو اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے توشہ خان فوجداری مقدمے میں چیئرمین پی ٹی آئی کو تین سال قید کی سزا سناتے ہوئے ان کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔

سابق وزیر اعظم کو اُسی دن لاہور میں ان کی رہائش گاہ زمان پارک سے گرفتار کیا گیا تھا۔ انہیں اڈیالہ جیل منتقل کیا جانا تھا تاہم کچھ سکیورٹی وجوہات کی بنا پر انہیں اٹک جیل میں رکھا گیا ہے۔

اس سے قبل چیئرمین پی ٹی آئی کی اڈیالہ جیل منتقلی، سہولیات اور ملاقات کی درخواست پر اسلام آبا ہائی کورٹ نے حکم جاری کیا تھا کہ فیملی اور وکلا سے ملاقات کی اجازت دی جائے اور سابق وزیر اعظم کو جائے نماز و قرآن پاک کا انگلش ترجمہ بھی فراہم کیا جائے۔

5 صفحات پر مشتمل تحریری حکم نامے میں عدالت نے انہیں اٹک جیل میں رکھنے کی وجوہات سے متعلق رپورٹ طلب کرتے ہوئے کہا تھا کہ بتایا جائے کن وجوہات کی بنیاد پر اٹک جیل میں رکھا گیا ہے؟

عدالت کا کہنا تھا کہ ایسا کچھ ریکارڈ پر نہیں جو قیدی کو ہفتے میں ایک سے زائد بار ملاقات سے روکے، جیل حکام چیئرمین پی ٹی آئی کے دوست، رشتہ دار اور وکلا سے ملاقات کروائیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں