لاہور کی مقامی عدالت نے اداکار علی ظفر کے خلاف سوشل میڈیا پر مہم چلانے کے مقدمے میں پیش نہ ہونے پر میشا شفیع کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کردیے۔
جوڈیشل مجسٹریٹ نے علی ظفر کے خلاف مہم چلانے کے مقدمے کی سماعت کے دوران اداکارہ عفت عمر اور علینا غنی سمیت دیگر ملزمان نے پیش ہو کر حاضری لگوائی تاہم مشیا شفیع نے حاضری سے معافی کی درخواست دائر کی جس میں موقف اختیار کیا کہ وہ نجی مصروفیت کے باعث پیش نہیں ہو سکتیں.
عدالت نے میشا شفیع کی حاضری معافی کی درخواست مسترد کر دی اور ان کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر طلب کرتے ہوئے کارروائی 8 فروری تک ملتوی کردی۔
عدالت میں سخت سوالات پر میشا شفیع نے کیا جواب دیے؟ جانیے
اس سے قبل 4 جنوری 2022 کو میشا شفیع کے خلاف ہتک عزت دعوی پر سماعت کےد وران علی ظفر کے وکیل نے جرح کرتے ہوئے کہا کہ جیمنگ سیشن کے وقت روم میں کتنے لوگ تھے۔ میشا شفیع نے کہا کمرے میں 10 سے 15 لوگ تھے۔
وکیل علی ظفر نے کہا کہ اس واقعہ کا کوئی چشم دید گواہ نہیں ہے ، میشا شفیع نے جواب دیاجی ہاں اسکا کوئی چشم دید گواہ نہیں ہے حتی کہ میں بھی اس واقعہ کی چشم دید گواہ نہیں ہوں میں نے بھی اسے محسوس کیا۔
علی ظفر کے وکیل نے کہا کہ آپ نے جیمنگ سیشن کی تعریف میں میسج کیا جس پر میشا شفیع نے کہا کہ علی ظفر نے میری تعریف کی تھی جس پر مروت میں میں نے میسج کیا ۔ میشا شفیع کی علی ظفر سے واٹس ایپ پر کی گئی بات کا پرنٹ عدالت میں پیش کر دیا۔