بھارتی نژاد کینیڈین تاجر انکت سریو استو کینیڈا میں خفیہ سرگرمیوں میں ملوث نکلا، کینیڈا نے الزام عائد کیا ہے کہ بھارتی تاجر پر جعلی ویب سائٹس کے ذریعے غلط معلومات پھیلارہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق کینیڈین میڈیا کی جانب سے کہا گیا ہے کہ بھارتی نژاد کینیڈین تاجر انکت سریو استور کینیڈا میں خفیہ سرگرمیوں میں ملوث ہیں ، بھارتی گروپ اخباروں اور تیل وگیس کی صنعت کے کاروبارسے وابستہ ہے۔
کینیڈین میڈیا کا کہنا تھا کہ کینیڈین قومی سلامتی کے حکام کے مطابق ’’سریوا ستو گروپ اور اس کے سینئرعہدیداران خفیہ سرگرمیوں میں ملوث ہیں۔
سی ایس آئی ایس نے بھی 2015 میں بھارتی گروپ سے متعلق رپورٹ جاری کی، جس میں سریواستوگروپ پر الزام تھا وہ جعلی ویب سائٹس چلارہا ہے، جو نیوز آؤٹ لیٹس کی طرح نظر آتی ہیں، ’’اس ویب سائٹ کا مقصد بھارت کے حق میں مواد شائع کرنا اور پاکستان کے خلاف مواد پھیلانا تھا‘‘۔
سی ایس آئی ایس رپورٹ نے کہا کہ کینیڈین حکام کے مطابق گروپ کی ویب سائٹس جعلی خبریں پھیلانے کیلئے استعمال ہورہی تھیں، ان ویب سائٹس کا مقصد کینیڈا کی عوامی رائے اور انتخابی عمل پر اثر انداز ہونا تھا، سریواستوگروپ نے یورپ میں بھی بھارت کے حق میں مہم چلائی۔
View this post on Instagram
کینیڈا کے امیگریشن حکام نے تشویش ظاہر کرتے ہوئےانکت سریواستو کو کینیڈا آنے سے روکتے ہوئے اسے’’کینیڈا کیلئے ایک سنگین خطرہ‘‘قرار دیا ساتھ ہی مستقل رہائش دینے سے انکار کردیا۔
سفارتی ذرائع کا کہنا تھا کہ یہ سرگرمیاں ثابت کرتی ہیں بھارتی باشندے غیر ملکی سرزمین پرغیرقانونی کاموں میں ملوث ہیں، غیرقانونی سرگرمیوں کے شواہد واضح کرتے ہیں بھارت دوسرے ممالک میں کھلی مداخلت کرتا ہے۔
خیال رہے بھارتی حکومت بلا شک و شبہ دیگر ممالک میں غیر قانونی کاروائیوں میں ملوث رہتی ہے، اس حوالے سے ماضی میں بھی مختلف رپورٹس منظر عام پر آئی ہیں، کینیڈا میں سکھ رہنما کے قتل سے لیکرامریکا میں قتل کی سازش تک سب کچھ عیاں ہے۔
گلوبل نیوزویب سائٹ کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ ’’بھارتی کاروباری گروپ "سریواستو گروپ” کا ہیڈکوارٹر کینیڈا میں ہے‘‘، یہ گروپ، نئی دہلی کے ایک خاندان کے زیر انتظام ہے۔
گلوبل نیوز کا کہنا تھا کہ سریواستو گروپ کا دعویٰ ہے کہ ان کے دفاتر بیلجیم، سوئٹزرلینڈ اور کینیڈا میں ہیں، 2009 میں بھارتی انٹیلی جنس ایجنسیوں نے سریو استو گروپ کے نائب چیئرمین انکت سریو استو کو کینیڈا کے سیاستدانوں پر اثرانداز ہونے کی ’’ہدایت‘‘ دی تھی۔
کینیڈین سیکیورٹی انٹیلی جنس سروس کی رپورٹ کے مطابق ’’بھارتی خفیہ ایجنسی ’’را‘‘نے انکت سریو استو کو کینیڈا کے سیاستدانوں کو مالی امداد اور پروپیگنڈا مواد فراہم کرکے بھارت کے حق میں ان کی حمایت حاصل کرنے کا کہا‘‘
کینیڈین حکام نے یہ بھی کہا کہ ’’سریو استو گروپ کی ویب سائٹس جعلی خبریں پھیلانے کے لیے استعمال ہو رہی تھیں اور ان ویب سائٹوں کا مقصد کینیڈا کی عوامی رائے اور انتخابی عمل پر اثرانداز ہونا تھا‘۔
یہ کیس اس وقت سامنے آیا جب کینیڈا بھارتی حکومت کی طرف سے غیر ملکی مداخلت اور انفارمیشن جنگ کے الزامات کا سامنا کر رہا تھا۔
سی ایس آئی ایس اور کینیڈا کے دیگر حکام کا کہنا ہے کہ’’سریو استو گروپ نے یورپ میں بھی بھارت کے حق میں مہمات چلائیں‘‘۔
کینیڈا میں سریو استو گروپ کے خلاف الزامات سامنے آنے کے بعد اس کی ویب سائٹ بند ہو گئی اور اس کے دفتر بھی خالی ہو چکے ہیں۔
سفارتی ذرائع کا کہنا تھا کہ سفارتی حلقے انکت سریو استو کی ان سرگرمیوں کو دوسرے ممالک میں کھلی مداخلت قرار دیتے ہیں، انکت سریو استو کی یہ سرگرمیاں ثابت کرتی ہیں کہ بھارتی باشندے غیر ملکی سرزمین پر غیرقانونی کاموں میں ملوث ہیں۔
سفارتی ذرائع کے مطابق بھارتی حکومت کی غیر ملکی سر زمین پرغیر قانونی سرگرمیوں کے شواہد واضح کرتے ہیں،بھارت دوسرے ممالک میں کھلی مداخلت کرتا ہے۔