اسلام آباد : چیمبر آف کامرس اسلام آباد کے سابق صدر شاہد رشید بٹ نے کہا ہے کہ ٹیکس میں اضافہ کی حکومتی کوششوں کا خیر مقدم کرتے ہیں، نقدی زخیرہ کرنے کے رجحان کی حوصلہ شکنی کی جائے۔
یہ بات انہوں نے اپنے ایک بیان میں کہی انہوں نے مزید کہا کہ عوام اور کاروباری برادری میں نقد رقوم کو زخیرہ کرنے کے عمل کی روک تھام ضروری ہے تاکہ زیر زمین معیشت کے حجم میں مزید اضافہ نہ ہو جو ایف اے ٹی ایف کا اہم مطالبہ بھی ہے۔
اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ بڑی مالیت کے پرائز بانڈ اور ملکی اور غیر ملکی کرنسی نوٹوں کی وجہ سے رشوت دینا اور لینا اور غیر قانونی ٹرانزیکشن آسان ہو گئی ہے جس کے خاتمہ پر غور کیا جائے تاکہ بینکوں کے ذریعے لین دین کا رجحان بڑھ سکے۔
شاہد رشید بٹ نے مزید کہا کہ 2013ء میں2328 ارب روپے کے کرنسی نوٹ گردش میں تھے جو جی ڈی پی کا 10.4 فیصد تھا جو2018 میں5234ارب روپے تک پہنچ گئے اور اس وقت اس کا حجم تقریباً چھ کھرب روپے تک پہنچ چکا ہے جو بینکوں کے مجموعی ڈیپازٹ سے نصف ہے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ زیر گردش نوٹوں کی تعداد کو2013 کی سطح پر لایا جائے تاکہ بینک ڈیپارٹس میں تقریباً چار کھرب روپے کا اضافہ ہو جائے۔
اس سے حکومت کی محاصل کی مد میں کافی آمدنی ہو گی، اس اقدام سے شرح سود کم ہو جائے گی اور نجی شعبہ کو سستے قرضے ملنا شروع ہو جائیں گے جس سے معاشی ترقی کی رفتار بڑھ جائے گی۔