تازہ ترین

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

نکسیر پھوٹنے سے کیسے بچا جائے؟

نکسیر پھوٹنا ایک مشکل صورتحال ہوسکتی ہے جس میں یہ طے کرنا مشکل ہوجاتا ہے کہ آیا اسے قدرتی طور پر رکنے دیا جائے یا طبی مدد طلب کی جائے، آج آپ کو اس کی وجوہات، اقسام اور بچاؤ سے متعلق بتایا جارہا ہے۔

سعودی ویب سائٹ میں شائع شدہ ایک رپورٹ کے مطابق نکسیر ایک عام مشاہدہ کی جانے والی بیماری ہے، اس میں بظاہر کسی وجہ کے بغیر ناک سے اچانک خون بہنے لگتا ہے۔

یہ عموماً 6 سے 10 برس کی عمر کے بچوں میں زیادہ پائی جاتی ہے، اسی طرح 50 سے 80 سال کے افراد کو بھی اس کی شکایت رہتی ہے۔

ماہرین کے مطابق نکسیر ناک کے اگلے حصے سے پھوٹتی ہے یا پھر خون بہنے کا عمل ناک کے پچھلے حصے سے شروع ہوتا ہے، اس کی مندرجہ ذیل قسمیں ہوتی ہیں۔

ناک کے اگلے حصے سے نکسیر

یہ ناک کی درمیانی جھلی جو تنھنوں کو الگ کرتی ہے اس سے پھوٹتی ہے، اس میں بہت ساری خون کی رگیں ہوتی ہیں۔ چہرے پر چوٹ یا ناخن لگنے سے بھی نکسیر پھوٹ سکتی ہے۔

ناک کے پچھلے حصے سے نکسیر

یہ ناک کے پچھلے حصے کی گہرائی سے بہتی ہے لیکن بہت کم حالات میں پھوٹتی ہے، اکثر بڑی عمر کے افراد کو بلڈ پریشر میں اضافے یا چہرے پر چوٹ آنے کی صورت میں ناک کے پچھلے حصے سے نکسیر بہتی ہے۔

یہ جاننا مشکل ہوتا ہے کہ نکسیر ناک کے اگلے حصے سے بہہ رہی ہے یا اس کا مخرج ناک کا پچھلا حصہ ہے، اس لیے کہ دونوں صورتوں میں خون فوارے کی صورت میں خارج ہوتا ہے اور اگر مریض پیٹھ کے بل لیٹا ہو تو اس کے حلق میں خون جانے کا خطرہ ہوتا ہے۔

ناک کے پچھلے حصے سے آنے والی نکسیر زیادہ خطرناک ہوتی ہے، ایسی صورت میں ہنگامی طور پر مدد لینی چاہیئے۔

نکسیر پھوٹنے کی مختلف وجوہات ہوتی ہیں جن میں سے چند یہ ہیں۔

ادویات کا غلط استعمال بھی بعض اوقات نکسیر پھوٹنے کا باعث بنتا ہے۔

ناک کے اندر زخم ہوجانا بھی نکسیر کی ایک وجہ ہے، بعض اوقات انگلی یا ناخن لگنے سے زخم ہو جاتا ہے۔

موسم میں تبدیلی سے بھی ناک کے اندرونی حصے پر اثر پڑتا ہے، گرمی میں خون کی رگیں پھول جاتی ہیں جو نکسیر کا سبب بنتی ہیں۔

ناک کی داخلی جھلی میں زخم ہونے سے بھی نکسیر ہو سکتی ہے۔ الرجی سے بھی ناک کے داخلی حصے متاثر ہوتے ہیں جبکہ ناک میں سوزش ہونے سے بھی ناک متاثر ہوتی ہے۔

نکسیر پھوٹنے کی ایک وجہ دل کے امراض سے متعلق دوائیاں بھی ہوتی ہیں، ان کے مطابق جگر، گردے اور خون کی بیماریوں میں مبتلا افراد عموماً نکسیر کی بیماری کا زیادہ شکار ہوتے ہیں۔

بار بار پھوٹنے والی نکسیر سے بچنے کے بہت سے طریقے ہیں جن میں سے چند یہ ہیں۔

فضا میں نمی کا تناسب درست رکھنے کے لیے گھر میں ہیومیڈیفائر کا استعمال کریں۔

ناک میں خارش کرنے سے پرہیز کریں۔

اسپرین کا استعمال کم سے کم کریں، اس سے خون پتلا ہوتا ہے اور نکسیر کا ذریعہ بنتا ہے۔

جن افراد کو نکسیر پھوٹنے کی شکایت ہو وہ سپرے یا جیل استعمال کر کے ناک کے اندرونی حصے کو تر رکھیں۔

Comments

- Advertisement -