تازہ ترین

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

پیپلزپارٹی نے مردم شماری کے طریقہ کار کو سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا

اسلام آباد: پیپلزپارٹی نے مردم شماری کے طریقہ کار کو سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا ہے‘ فرحت اللہ بابر کا کہنا ہے کہ بلوچستان اور خیبر پختونخواہ سے شکایات آرہی ہیں جن کاازالہ ضروری ہے۔

تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی کی جانب سے فرحت اللہ بابر نے فاروق ایچ نائیک کے توسط سے آئینی درخواست  سندہ ہائی کورٹ میں دائر کی، درخواست میں وفاقی حکومت ،ادارہ شماریات اوردیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ مردم شماری میں کئی اہم معاملات کو خفیہ رکھا گیا ، معلومات تک رسائی ہمارا بنیادی حق ہے، آئین کے مطابق مردم شماری کا طریقہ کار شفاف ہونا چاہئے، 12 مارچ کو وزیراعلیٰ سندھ نے وفاقی وزیر اسحاق ڈار کو خط لکھا تھا۔

فرحت اللہ بابر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مختلف طبقات اورصوبوں سےشکایات آرہی ہیں، معلومات تک رسائی عوام کا بنیادی حق ہے، اہم معلومات کو ویب سائٹ پر ڈالا جائے، بلوچستان اور خیبرپختونخوا سے شکایات آرہی ہیں، بنیادی مطالبہ ہے مردم شماری میں شفافت ہو۔


مزید پڑھیں : وزیراعلیٰ سندھ کا مردم شماری پر تحفظات کا اظہار


واضح رہے اس سے قبل  ملک میں جاری چھٹی مردم شماری کے حوالے سے مختلف سیاسی جماعتوں نے بھی شدید تحفظات کا اظہار کیا تھا۔

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا تھا کہ مردم شماری کے جو قواعد و ضوابط ہمارے سامنے رکھے گئے تھے، اس کے برعکس کام ہو رہا ہے، وفاقی وزیرخزانہ سے مل کر انہیں‌ مردم شماری کے حوالے سے تحفظات سے آگاہ کروں گا۔


مزید پڑھیں : مردم شماری میں دھاندلی نہیں ہونے دیں گے، فاروق ستار


اسی تناظر میں متحدہ قومی موومنٹ (پاکستان) سربراہ ڈاکٹر محمدفاروق ستار نے کہا تھا کہ مردم شماری میں کوئی دھاندلی نہیں ہونے دیں گے، غلط مردم شماری کی وجہ سے سندھ کے شہری عوام میں احساس محرومی پایا جاتا ہے، ہم نے احساس محرومی ختم کرنے کے لئے سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے۔

خیال رہے کہ انیس سال بعد ملک بھر میں چھٹی مردم شماری کا انعقاد کیا گیا ہے، اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ مردم شماری کا عمل تو آج سے شروع ہوگا،اب دیکھنا یہ ہے کہ وقت کے ساتھ سیاسی جماعتوں کے تحفظات کم ہوں گے یا مزید بڑھ جائیں گے؟

Comments

- Advertisement -