کراچی: کرونا وائرس سے بچنے کی احتیاطی تدابیر جیل انتظامیہ کے لیے درد سر بن گئی ہیں، سپرنٹنڈنٹ سینٹرل جیل نے مخصوص قیدیوں کو رہا کرنے کی سفارش کر دی ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی سینٹرل جیل میں گنجایش سے زیادہ قیدیوں کی موجودگی سے صورت حال انتہائی تشویش ناک ہو گئی ہے، سپرنٹنڈنٹ سینٹرل جیل نے آئی جی جیل خانہ جات کو خط لکھ کر مخصوص قیدیوں کی رہائی کی سفارش کر دی۔
سپرنٹنڈنٹ سینٹرل جیل نے خط میں کہا ہے کہ 3 طرز کے قیدیوں کو رہا کیا جائے، ایسے قیدی جن کی عمر 65 سال اور 15 سال سزا کاٹ چکے ہیں، ایسے قیدی جو اپنی سزائیں ایک تہائی پوری کر چکے ہوں، اور وہ قیدی جو پے رول پر پورا اترتے ہوں ان کو پے رول گرانٹ کی جائے۔ ذرایع کا کہنا ہے کہ آئی جی جیل نے اس خط سے متعلق محکمہ جیل خانہ جات سندھ اور داخلہ کو آگاہ کر دیا۔
ایکسپو سینٹر کراچی میں پاک فوج کے تعاون سے فیلڈ اسپتال کے قیام کا بڑا فیصلہ
قبل ازیں، اتوار کو کرونا وائرس کے باعث سندھ کی جیلوں میں قیدیوں کی 3 ماہ کی سزا معاف کی گئی تھی، جس کے بعد سندھ کی جیلوں سے 7 قیدی رہا کیے گئے تھے، اور 2 ہزار 692 قیدیوں کو فائدہ پہنچا، اس سلسلے میں کراچی سینٹرل جیل سے ایک اور ملیر جیل سے 4 قیدی رہا ہوئے جب کہ حیدر آباد سینٹرل جیل سے 2 قیدیوں کو آزاد کیا گیا۔
پیر کو سندھ ہائی کورٹ کے حکم پر کراچی سینٹرل جیل میں موجود 4 ہزار قیدیوں کی پہلی بار اسکریننگ کی گئی، جیل میں قیدیوں کا جدید مشینری سے چیک اپ کیا گیا، قیدیوں میں دوبارہ ماسک اور سینیٹائزر بھی تقسیم کیے گئے۔ کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے احتیاطی تدابیر کے طور پر سینٹرل جیل کے بعد بچہ جیل میں بھی فوری اقدامات کیے گئے، جیلر جوینائیل جیل گل محمد شیخ کا کہنا تھا کہ جیل میں قید بچوں میں اے کوالٹی ماسک تقسیم کیے گئے، بچہ جیل کے تمام ملازمین کو بھی ماسک تقسیم کیے گئے، جیل میں وافر مقدار میں جراثیم کش صابن بھی موجود ہیں، ڈاکٹروں کی جانب سے جیل ملازمین اور قیدیوں کو مکمل بریفنگ دی گئی اور کرونا سے بچاؤ کے لیے احتیاطی تدابیر بتائی گئیں۔