لاہور : وزیر اعظم کے اعلان کردہ ٹیکسٹائل مراعاتی پیکج پر تین ماہ بعد بھی عمل درآمد نہ ہوسکا، یہ بات آل پاکستان ٹیکسٹائل مینو فیکچرر ایسوسی ایشن (اپٹما ) کے مرکزی چیئرمین عامر فیاض نے کہا ہے کہ لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔
چیئرمین اپٹما عامر فیاض کا کہنا تھا کہ ریبیڈ پیمنٹ آرڈر دوبارہ جاری ہونے کے باوجود ایکسپوٹرز سے دوبارہ لسٹیں مانگی جارہی ہیں۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ چیئرمین ایف بی آر اپنے سسٹم کی نالائقی پر مستعفی ہوں، عامر فیاض کا کہنا تھا کہ تین سال کے دوران ملکی برآمدات 25 ارب ڈالر سے کم ہوکر 20 ارب ڈالر رہ گئیں ہیں ، تجارتی خسارہ تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔
عامر فیاض نے کہا کہ بجلی کے بلوں پر عائد مختلف ٹیکسز ختم کئے جائیں تاکہ ٹیکسٹائل سیکٹر میں ہمسایہ ممالک کا مقابلہ کیا جا سکے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں بجلی کے نرخ گیارہ روپے جبکہ بنگلہ دیش اور بھارت میں چھ سے سات روپے فی یونٹ ہے، عامر فیاض نے کہا کہ وزیر خزانہ جتنا وقت عالمی اداروں سے قرض لینے میں خرچ کرتے ہیں اگر وہ اتنا وقت ہمیں دیں تو برآمدات ڈبل ہوسکتی ہیں۔