تازہ ترین

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے جسٹس مظاہر نقوی کا تمام ریکارڈ طلب کرلیا

اسلام آباد : پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) کے چیئرمین نور عالم خان نے جسٹس مظاہر علی نقوی سے متعلق تمام ریکارڈ طلب کرلیا۔

تفصیلات کے مطابق چیئرمین پی اے سی نورعالم خان کی زیرصدارت کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں کرپشن کی روک تھام کے حوالے سے اہم فیصلے کیے گئے۔

اجلاس میں پی اے سی کے13ارکان نے متفقہ طور پر جسٹس مظاہر علی نقوی کی آمدن اور اثاثوں کی جانچ پڑتال کی اجازت دے دی جبکہ سینیٹر محسن عزیز نے اس چھان بین کی مخالفت کی۔

اس موقع پر چیئرمین پی اے سی نورعالم خان نے کہا کہ یہ جسٹس مظاہر یا کسی ایکس وائی کا ایشو نہیں، یہ کرپشن کا ایشو ہے اس لیے کسی کو نہیں چھوڑوں گا۔

نور عالم خان کا کہنا تھا کہ میری بہن، بیٹی اور بچوں کے بھی اثاثے آمدن سے زائد ہیں تو پیچھا کروں گا،انہوں نے خبر دار کیا کہ آئندہ اجلاس میں کسی نے اجلاس میں عدم شرکت کی تو سمن جاری کروں گا۔

مسلم لیگ (ن) کے رکن شیخ روحیل اصغر نے کہا کہ اگر کسی کے دماغ میں ابہام ہے تو وہ نکال دے، چیئرمین پی اے سی یہ معاملہ ٹیک اپ کرسکتے ہیں، اس کی وجہ سے ملک کو ریونیو کا بھی نقصان ہورہا ہے۔

بعد ازاں پی اے سی نے15 دن میں جسٹس مظاہر علی نقوی سے متعلق تمام ریکارڈ طلب کر لیا، کمیٹی نے جسٹس مظاہر نقوی کی سفری معلومات بھی طلب کرلیں۔

نورعالم خان نے ہدایات دیں کہ چیئرمین نادرا جسٹس مظاہر نقوی کی فیملی کا پورا ڈیٹا اس کے علاوہ ایف بی آر بھی جسٹس مظاہر نقوی کے اثاثوں اور ٹیکس کی تفصیلات فراہم کرے۔

نور عالم نے کہا کہ وزارت ہاؤسنگ 15دن میں جسٹس مظاہر نقوی کے پلاٹس کی تفصیلات دیں،
محکمہ ایکسائز جسٹس مظاہر نقوی اور ان کے خاندان کی جانب سے پلاٹس کی خریدوفروخت کی تفصیلات دیں۔

واضح رہے کہ مسلم لیگ (ن) کے وفاقی وزير ایاز صادق نے قومی اسمبلی میں یہ معاملہ اٹھایا اور ان کا کہنا تھا کہ جسٹس مظاہر نقوی پر سنگین الزامات ہیں، انگلیاں اٹھ رہی ہیں، قومی اسمبلی کو اس اہم ایشو پر اپنا کردار ادا کرنا چاہیے، جسٹس مظاہر نقوی کو اپنے اثاثے اور ذرائع آمدن بتانے چاہئیں۔

Comments

- Advertisement -