واشنگٹن: چین کے بعد کرونا وائرس امریکا میں بھی پھیلنے لگا، امریکا میں مہلک وائرس کا دوسرا کیس سامنے آگیا۔
امریکی میڈیا کے مطابق حکام نے اعلان کیا ہے کہ امریکا میں کرونا وائرس کا ایک اور کیس رپورٹ ہوگیا ہے، 60 سالہ امریکن خاتون میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔
متاثرہ خاتون شکاگو میں رہائش پذیر ہے اور اس نے ایک ماہ قبل ہی کرونا وائرس سے متاثرہ شہر ووہان کا سفر کیا تھا، ووہان میں کچھ وقت گزارنے کے بعد خاتون وطن لوٹی تو اس میں کرونا وائرس کی تصدیق کر دی گئی۔
Chicago has the 2nd confirmed case of Coronavirus in the US
The patient is a woman in her 60s
She had traveled to Wuhan in late December, flew back to Chicago January 13@cbschicago https://t.co/znSl5Cgiym
— Marissa Parra (@MarParNews) January 24, 2020
چین میں مہلک وائرس سے اب تک 26 ہلاکتیں ہو چکی ہیں جب کہ 830 مشتبہ کیسز رپورٹ کیے گئے ہیں، کرونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثرہ صوبے ہوبئی میں 40 ملین افراد مقیم ہیں۔
کرونا وائرس کے باعث چین میں قمری سال کی تقریبات منسوخ کردی گئی ہیں، دیوار چین کو بند کردیا گیا ہے، بعض شہروں میں پبلک ٹرانسپورٹ معطل ہے اور معمولات زندگی محدود ہو گئے ہیں۔
“Nobody’s come to manage this.”
This video allegedly shows dead bodies lying in hospital aisles in Wuhan Red Cross Hospital, the city where the #coronavirus originated.
The virus has killed 26 people and infected at least 830 https://t.co/ThQQSVQHKX pic.twitter.com/qgs0E1GdgU
— Al Jazeera English (@AJEnglish) January 24, 2020
سوشل میڈیا پر کرونا وائرس سے ہلاک ہونے والوں کی ویڈیوز شیئر کی جارہی ہیں جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اسپتالوں میں لاشیں جا بجا زمین پر رکھی ہوئی ہیں۔
چین کے علاوہ پانچ ممالک میں کرونا وائرس کے مریض سامنے آئے، ماہرین صحت ابھی تک اس وائرس کو پکڑ نہیں سکے اور انہیں خدشہ ہے کہ اس کی وجہ سے انسانی جانوں کا ضیاع نہ ہو۔
یہ بھی پڑھیں: کروناوائرس کی پاکستان منتقلی کا خدشہ، حفاظتی اقدامات
واضح رہے کہ پاکستان نے کرونا وائرس کی ممکنہ خطرے کے پیش نظر عالمی لیبارٹریوں سے رابطہ کرلیا ہے۔ معاون خصوصی برائے صحت ظفرمرزا کا کہنا ہے کہ وائرس کی پاکستان میں تشخیص کی سہولت نہیں ،رپورٹ ہونیوالے مشتبہ کیسز کے سیمپلزبین الاقوامی لیبارٹریز بھیجےجائیں گے۔ وزارت صحت نے کرونا وائرس کی تشخیص کے لیے چین، ہانگ کانگ اور ہالینڈ کی لیبارٹریوں سے رابطہ کرلیا ہے۔
معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر کا اپنے ایک بیان میں یہ بھی کہنا تھا کہ چین سے پھیلنے والے کرونا وائرس کی پاکستان میں تشخیص کی سہولت نہیں، رپورٹ ہونے والے مشتبہ کیسز کے سیمپلز عالمی ادارہ صحت کے تعاون سے چین، ہانگ کانگ اور ہالینڈ میں قائم لیبارٹریوں میں بھیجے جائیں گے۔