تازہ ترین

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

کرونا وائرس نے امریکا کو بھی لپیٹ میں لے لیا

واشنگٹن: چین کے بعد کرونا وائرس امریکا میں بھی پھیلنے لگا، امریکا میں مہلک وائرس کا دوسرا کیس سامنے آگیا۔

امریکی میڈیا کے مطابق حکام نے اعلان کیا ہے کہ امریکا میں کرونا وائرس کا ایک اور کیس رپورٹ ہوگیا ہے، 60 سالہ امریکن خاتون میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

متاثرہ خاتون شکاگو میں رہائش پذیر ہے اور اس نے ایک ماہ قبل ہی کرونا وائرس سے متاثرہ شہر ووہان کا سفر کیا تھا، ووہان میں کچھ وقت گزارنے کے بعد خاتون وطن لوٹی تو اس میں کرونا وائرس کی تصدیق کر دی گئی۔

چین میں مہلک وائرس سے اب تک 26 ہلاکتیں ہو چکی ہیں جب کہ 830 مشتبہ کیسز رپورٹ کیے گئے ہیں، کرونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثرہ صوبے ہوبئی میں 40 ملین افراد مقیم ہیں۔

کرونا وائرس کے باعث چین میں قمری سال کی تقریبات منسوخ کردی گئی ہیں، دیوار چین کو بند کردیا گیا ہے، بعض شہروں میں پبلک ٹرانسپورٹ معطل ہے اور معمولات زندگی محدود ہو گئے ہیں۔

سوشل میڈیا پر کرونا وائرس سے ہلاک ہونے والوں کی ویڈیوز شیئر کی جارہی ہیں جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اسپتالوں میں لاشیں جا بجا زمین پر رکھی ہوئی ہیں۔

چین کے علاوہ پانچ ممالک میں کرونا وائرس کے مریض سامنے آئے، ماہرین صحت ابھی تک اس وائرس کو پکڑ نہیں سکے اور انہیں خدشہ ہے کہ اس کی وجہ سے انسانی جانوں کا ضیاع نہ ہو۔

یہ بھی پڑھیں: کروناوائرس کی پاکستان منتقلی کا خدشہ، حفاظتی اقدامات

واضح رہے کہ پاکستان نے کرونا وائرس کی ممکنہ خطرے کے پیش نظر عالمی لیبارٹریوں سے رابطہ کرلیا ہے۔ معاون خصوصی برائے صحت ظفرمرزا کا کہنا ہے کہ وائرس کی پاکستان میں تشخیص کی سہولت نہیں ،رپورٹ ہونیوالے مشتبہ کیسز کے سیمپلزبین الاقوامی لیبارٹریز بھیجےجائیں گے۔ وزارت صحت نے کرونا وائرس کی تشخیص کے لیے چین، ہانگ کانگ اور ہالینڈ کی لیبارٹریوں سے رابطہ کرلیا ہے۔

معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر کا اپنے ایک بیان میں یہ بھی کہنا تھا کہ چین سے پھیلنے والے کرونا وائرس کی پاکستان میں تشخیص کی سہولت نہیں، رپورٹ ہونے والے مشتبہ کیسز کے سیمپلز عالمی ادارہ صحت کے تعاون سے چین، ہانگ کانگ اور ہالینڈ میں قائم لیبارٹریوں میں بھیجے جائیں گے۔

Comments

- Advertisement -