تازہ ترین

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

نیا کپتان کون؟ سفارشات چیئرمین پی سی بی کو ارسال

پاکستان کرکٹ ٹیم کا وائٹ بال میں نیا کپتان...

وائرس کا شبہ، مرغی کے گوشت کی قیمت میں بڑی کمی

کراچی: چکن وائرس کا شبہ، شہر قائد میں مرغی کے گوشت کی قیمت میں ریکارڈ کمی ہوگئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق کراچی میں مرغی کا گوشت چار سو اسی روپے کلو سے کم ہوکر ساڑھے تین سو روپے کردیا گیا ہے، شہر میں کلیجی اور پوٹے کے بغیر گوشت ساڑھے تین سو روپے میں فروخت ہورہا ہے، قمیتیں کم ہونے کے باوحود مرغی کے گوشت کی خریداری میں شہریوں کی عدم دلچسپی برقرار ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان میں فروخت ہونے والی مرغیوں میں کرونا سے مماثلث رکھنے والی بیماری کا انکشاف ہوا ہے، جس میں مرغی کرونا جیسی علامات کا شکار ہو کر مرجاتی ہے۔

اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا کی ٹیم کے مطابق مرغیوں میں کرونا سے مماثلث رکھتی کوریزا نامی بیماری پھیل رہی ہے، اس بیماری سے متاثر ہونے والی مرغیوں کی حالت کرونا کے مریض کی طرح ہوتی ہیں، جس میں انہیں نزلہ، زکام، کمزوری اور اُسے سانس لینے میں دشواری کا سامنا پڑ تا ہے۔

ماہرین نے بتایا کہ اس بیماری کے انسانوں میں منتقل ہونے سے متعلق کچھ بھی کہنا قبل ازوقت ہوگا۔ کوریزا بیماری پھیلنے کے باعث کراچی کے بیشتر پولٹری فارم مالکان نے بند کردیئے ہیں۔

کنزیومر ایسوسی ایشن کے چیئرمین کوکب اقبال نے باخبرسویرا پروگرام سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ’یہ بیماری ایک دم پاکستان میں نہیں پھیلی بلکہ امریکا سمیت دیگر ممالک کی مرغیوں میں بھی موجود ہے‘۔

انہوں نے اپنا تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ ’میرا خیال ہے جب پولٹری فارم مالکان اور ایسوسی ایشن مرغی کے گوشت کی قیمتیں از خود بڑھاتی ہے، تب برڈ فلو کی صورت میں قدرتی آفات آتی ہیں، جس کے بعد قیمتیں پندرہ روپے فی کلو تک پہنچ جاتی ہیں‘۔

انہوں نے کہا کہ ’میں نے اس بیماری کے حوالے سے آگاہی پھیلائی اور عوام کو خبردار کیا تاکہ وہ محفوظ رہ سکیں، کوریزا کراچی سمیت پورے ملک کی مرغیوں میں پھیل چکی ہے‘۔

یہ بھی پڑھیں: مرغیوں میں کرونا سے مماثلث رکھنے والی بیماری پھیلنے کا انکشاف

کنزیومر ایسوسی ایشن کے چیئرمین نے بتایا کہ ’کوریزا سے متاثرہ مرغی نڈھال ہوتی ہے اور وہ ایک ہی جگہ پر پڑے پڑے مر جاتی ہے، اکثر مرغی کے پکوان فروخت کرنے والے یہ مردہ مرغی خریدتے ہیں، اس لیے خدشہ ہے کہ ٹھنڈی مرغیوں کو فروخت کیا جارہا ہے‘۔

انہوں نے شہریوں کو مشورہ دیا کہ وہ دکان پر پہلے سے رکھا گوشت نہ خریدیں بلکہ اپنے سامنے مرغی کو ذبیحہ کروائیں، اگر ایک شخص نہیں کرسکتا تو دو لوگ مل کر ایک مرغی ذبیحہ کرواسکتے ہیں‘۔

Comments

- Advertisement -