تازہ ترین

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

کیا افغانستان میں چینی فوج بھی موجود ہے؟

بیجنگ: افغانستان میں چینی فوج کی موجودگی کی افواہیں دم توڑ گئیں، حکام نے خبروں کی تردید کردی۔

تفصیلات کے مطابق چینی حکام کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ افغانستان میں چینی فوج کی موجودگی کی خبریں افواہیں ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ترجمان چینی وزارت دفاع رین گوکیانگ کا کہنا ہے کہ چین سے متعلق من گھڑت خبریں پھیلائی جارہی ہیں جسے مسترد کرتے ہیں۔

دوسری جانب ترجمان نے تاجکستان کے ساتھ عسکری تعاون کا وفاع کرتے ہوئے تاجکستان میں چینی فوج کی موجودگی کا بھی اعتراف کیا۔

گوکیانگ کا کہنا تھا کہ چین اور تاجکستان کے درمیان مذکورہ تعاون عالمی قوانین اور اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل کی قراردادوں سے مطابقت رکھتا ہے۔

چینی حکام نے تاجکستان میں چین کی عسکری موجودگی کو خفیہ رکھا ہوا تھا۔ تاہم ایک امریکی اخبار کی رپورٹ سامنے آنے کے بعد بیجنگ نے تاجکستان کے ساتھ فوجی تعاون کا اعتراف کیا ہے۔

اس رپورٹ میں یہ بھی دعویٰ کیا گیا تھا کہ افغانستان کے سرحدی حصوں پر چینی فوج کی نقل وحرکت دیکھنے میں آئی ہے۔

طالبان کے ساتھ دوحہ میں‌ ہونے والی بات چیت فائدہ مند رہی، زلمے خلیل زاد

دوسری جانب افغانستان میں خانہ جنگی تاحال جاری ہے، امریکا اور طالبان کے درمیان ایک بار پھر مذاکراتی دور کی بات کی جارہی ہے۔

خیال رہے کہ گذشتہ روز امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کا افغان مفاہمتی عمل سے متعلق کہنا تھا کہ امن و امان کے لیے آہستہ آہستہ آگے بڑھ رہے ہیں۔

یاد رہے قطر میں امریکا اور طالبان کے درمیان براہ راست مذاکرات کا ایک طویل دور ہوچکا ہے، جس میں17 سال سے جاری افغان جنگ کے خاتمے پربنیادی معاہدہ طے پایا تھا جبکہ فریقین افغانستان سے غیرملکی افواج کے پرامن انخلاء پر متفق ہوگئے تھے۔

Comments

- Advertisement -